لندن، وزیر داخلہ رحمان ملک کی متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ملاقات،حکومت سےعلیحدگی کی خبریں افواہیں ہیں،الطاف حسین،پیپلزپارٹی کا اعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر پروفیسر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے براہ راست وہ تفصیلات معلوم کریں کہ ان کے تحفظات کیا ہیں اور وہ کس قسم کی اصلاحات چاہتے ہیں، متحدہ کے قائد کا وزیر داخلہ کو مشورہ

بدھ 2 جنوری 2013 17:40

لندن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔2جنوری۔ 2013ء) وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے لندن میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے ملاقات کی اوران سے ملک کی سیاسی صورتحال، 14جنوری کے مجوزہ عوامی مارچ اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ رحمن ملک نے منگل کوکراچی میں ایم کیوایم کے جلسہ عام کے موقع پر بم دھماکے کی شدیدمذمت کی اوردھماکے میں ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کی شہادت پرتعزیت کی۔

رحمان ملک نے الطاف حسین کو یقین دلایا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری میں کسی بھی قسم کی تساہلی سے کام نہیں لیا جائے گا اوراس میں ملوث دہشت گرد ضرور پکڑے جائیں گے۔ ملاقات کے دوران رحمان ملک نے 14جنوری کے مجوزہ عوامی مارچ میں شرکت کے فیصلے پرنظرثانی کی دورخواست کی جس پر الطاف حسین نے رحمان ملک کو مشورہ دیا کہ بہتر ہے کہ پیپلزپارٹی کا اعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر پروفیسر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے براہ راست وہ تفصیلات معلوم کریں کہ ان کے تحفظات کیا ہیں اور وہ کس قسم کی اصلاحات چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ جو لوگ اس قسم کی افواہیں پھیلارہے ہیں کہ ایم کیوایم ،حکومت سے علیحدہ ہوگئی یا ایم کیوایم ،ڈاکٹر طاہرالقادری کے لانگ مارچ کی چھتری تلے الیکشن کو ملتوی کرانا چاہتی ہے یا انتخابات آگے بڑھانا چاہتی ہے یا جمہوریت کے جاری سفر کو ڈی ریل کرنا چاہتی ہے، وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس قسم کی افواہیں پھیلانے والوں کے بیانات کی ڈاکٹر طاہر القادری صاحب ، میں خود اور ایم کیوایم باربارسختی سے تردید کرچکے ہیں ۔

انہوں نے رحمان ملک سے کہاکہ بات انتخابی اصلاحات کی ہے جس کی تفصیلات آپ خود ڈاکٹر طاہر القادری سے حاصل کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ مختلف جماعتوں کے منشور میں مشترکہ اور ملتے جلتے نکات ہوتے ہیں جس کے باعث ان جماعتوں کے درمیان آپس میں ذہنی ہم آہنگی ہوجاتی ہے لہٰذا مشترکہ منشور اور ذہنی ہم آہنگی رکھنے والی جماعتوں کی قربت پربدگمانی پیدا نہیں ہونی چاہیے ۔جناب الطاف حسین نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر مشورہ دیا کہ پیپلزپارٹی کااعلیٰ سطحی وفد ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کرکے ان سے تفصیلی تبادلہ خیال کرکے خود ان کی بیان کردہ باتوں پر غور وفکر کرے ۔