ٹونی گریگ سے میرے تعلقات دیرینہ اور بہت مضبوط رہے،ان میں کچھ کر دکھانے کی امنگ تھی،وہ غیرمعمولی صلاحیتوں کے حامل کرکٹر نہیں تھے ، انہوں نے اپنی محنت سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی، سابق پاکستانی کپتان آصف اقبال کابرطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو

بدھ 2 جنوری 2013 16:46

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 2جنوری2013ء) سابق پاکستانی کپتان آصف اقبال نے کہا ہے کہ ٹونی گریگ سے ان کے تعلقات دیرینہ اور بہت مضبوط رہے وہ ان کے خلاف کاؤنٹی کرکٹ میں بھی کھیلے اور انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی مدمقابل ہوئے۔ٹونی گریگ کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ ان میں کچھ کر دکھانے کی امنگ تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ غیرمعمولی صلاحیتوں کے حامل کرکٹر نہیں تھے لیکن انہوں نے اپنی محنت سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی اور اپنے دور کے بڑے آل راؤنڈر کہلائے انہیں انگلینڈ کی کپتانی کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔

آصف اقبال ٹونی گریگ کی کیری پیکر سیریز کے دوران رفاقت کے بارے میں کہتے ہیں انہیں یاد ہے کہ پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے دورے پر تھی اور ٹونی گریگ چند وکلا کے ساتھ وہاں پہنچے تھے اور ان سے کیری پیکر سیریز کے بارے میں جس انداز سے بات کی اور سمجھایا اس سے انہیں اندازہ ہوا کہ وہ یہ سب کچھ پیسے کے لیے نہیں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹونی گریگ کرکٹرز اور کرکٹ کی بہتری چاہتے تھے۔

آصف اقبال کا کہنا تھا کہ ٹونی گریگ کو پتہ تھا کہ کیری پیکر سیریز سے وابستگی میں کرکٹرز کے لیے بے پناہ مشکلات ہیں اور ان کرکٹرز کو پابندیوں اور کپتانی سے محرومی کی شکل میں یہ مشکلات برداشت بھی کرنی پڑیں لیکن انہیں یہ بھی پتا تھا کہ آنے والے برسوں میں کرکٹرز کو فوائد بھی حاصل ہوں گے اور آج کرکٹ جس شکل میں موجود ہے اس میں بڑا ہاتھ کیری پیکر سیریز کا بھی ہے جسے مخالفین نے مسخرہ کرکٹ کا نام دیا تھا۔آصف اقبال نے کہا کہ ٹونی گریگ کے ساتھ کیری پیکر کے رفقا میں ان کے علاوہ کلائیو لائیڈ اور ای این چیپل بھی شامل تھے۔