جیکب آباد، سیپکوملازمین اور پیچوہاگوٹھ کے مکینوں کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی ، مکینوں کاپیپلز پارٹی کے جھنڈے اٹھا کر قومی شاہراہ پر دھرنا،سندھ بلوچستان کی ٹریفک معطل، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج ،متعدد زخمی،30سے زائد مظاہرین گرفتار ،واپڈ ملازمین کا احتجاج،دفتری کام کا بائیکاٹ

منگل 1 جنوری 2013 20:46

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔1جنوری۔ 2013ء) سیپکوملازمین اور پیچوہاگوٹھ کے مکینوں کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرگئی،مکینوں کاپیپلز پارٹی کے جھنڈے اٹھا کر قومی شاہراہ پر دھرنا،سندھ بلوچستان کی ٹریفک معطل، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج ،متعدد زخمی،30سے زائد مظاہرین گرفتار ،واپڈ ملازمین کا بھی احتجاج،دفتری کام کا بائیکاٹ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سیپکو اہلکاروں کی جانب سے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے پیچوہا گوٹھ میں آپریشن کے دوران علاقہ کے بااثر شخص اور پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما احمد نواز پیچوہو کے بیٹوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد سیپکو اہلکاروں کی جانب سے 30سے زائد افراد کے خلاف سول لائن تھانہ پر مقدمہ درج کرایا گیا تھا جس کے خلاف گذشتہ روز پیچوہا گوٹھ کے مکینوں نے سیپکو کی ذیادتیوں کے خلاف جلوس نکال کر سندھ بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ پر پہنچ کر دھرنا دیا اور قومی شاہراہ کو دو گھنٹوں تک بلاک کردیا،جس کے باعث سندھ بلوچستان کی جانب آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی، مظاہرین نے ہاتھوں میں پیپلز پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے، مظاہرین نے سیپکو اہلکاروں کی ذیادتیوں کے خلاف سخت نعریبازی کی، اس موقع پر پولیس کی بھاری نے پہنچ کر مظاہرین سے روڈ کھولنے کے لیے کہا لیکن مظاہرین نے دھرنا ختم نہیں کیا،جس پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردی ، پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے کے باعث مظاہرین کے ہاتھوں میں موجود پیپلز پارٹی کے جھنڈے زمین پرگر پڑے اور مظاہرین منتشر ہوگئے،لاٹھی چارج کے باعث متعدد مظاہرین زخمی ہوگئی اور پویس نے عدنان پیچوہو سمیت 30سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے ،بعد ازاں پولیس نے پیچوہا گوٹھ پر دھاوا بول کر مزید افراد کوبھی گرفتار کرلیا ہے،دوسری جانب سیپکو اہلکاروں پر حملہ کرنے والے پیچوہا گوٹھ کے افراد کی عدم گرفتاری کے خلاف واپڈا ہائیڈرو یونین کی جانب سے احتجاج کیا اور بابو حنیف لاشاری کی قیادت میں واپڈا آفس کے سامنے مظاہرا کیا ،ہائیڈرو یونین کی جانب سے دفتری کام کا بائیکاٹ کیا گیا، اس موقع پر ہائیڈرو یونین کے رہنماوٴں نے کہا کہ ملازمین پر بلاجواز حملہ کیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کیا جائے،ادھر پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما احمد نواز پیچوہو نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے پرامن مظاہرین پرلاٹھی چارج کی ہے اور بلاجواز ہمارے گوٹھ پر دھاوا بول کر بے گناہ افراد کو گرفتار کیا گیا،انہوں نے کہا کہ میرے بیٹوں پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کا قانونی طور پر مقابلہ کیا جائے گا ۔