سی این جی مالکان کو پہلے والا منافع نہیں دے سکتے ،سب کمیٹی نے قیمتوں کا فیصلہ تمام فریقین کی تجاویز پر غور کے بعد کیا، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے نئے فارمولے سے اتفاق کیا ،نیا فارمولہ سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے ،مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی ای سی سی کی سب کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

منگل 1 جنوری 2013 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔1جنوری۔ 2013ء) مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ سی این جی مالکان کو پہلے والا منافع نہیں دے سکتے ،ای سی سی سب کمیٹی نے سی این جی کی قیمتوں کا فیصلہ تمام فریقین کی تجاویز پر غور کے بعد کیا جبکہ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے سب کمیٹی کے اجلاس میں قیمتوں کے نئے فارمولے سے اتفاق کیا ہے، نئی قیمتوں کا فارمولہ سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا ۔

وہ منگل کو ای سی سی کی سب کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ د ے رہے تھے ۔ مشیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سی این جی کی قیمتوں کے تعین کیلئے صرف پیرامیٹرز مقرر کئے تھے جن کی روشنی میں سب کمیٹی نے تمام فریقین کی تجاویز لینے کے بعد ایک فارمولے کا تعین کرتے ہوئے اوگرا کو نئی قیمت مقرر کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

مشیر پٹرولیم نے کہا کہ سب کمیٹی کے اجلاس میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے آپریٹنگ کاسٹ کے علاوہ بقیہ تمام چیزوں پر اتفاق کیا ،سی این جی مالکان نے 20 روپے فی کلوگرام آپریٹنگ کاسٹ کا مطالبہ کیا تھا جبکہ سب کمیٹی نے 9 روپے مقرر کی ،حکومت سی این جی مالکان کو پہلے والا منافع نہیں دے سکتی ،انہیں چاہیے کہ جائز منافع کمائیں ،ملک میں پہلے ہی گیس کی کمی ہے ،عوام گزشتہ تین ماہ سے سی این جی مالکان کی وجہ سے خوار ہو رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی قیمتوں کا فارمولہ سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا جبکہ اگر سپریم کورٹ نے حکم دیا تو ای سی سی کی سب کمیٹی نئے فارمولے کو ری وزٹ کرنے کیلئے تیار ہے