خیبر ایجنسی، لنڈی کوتل میں بجلی نہ ہونے سے اندھیروں نے مستقل ڈھیرے ڈال دےئے، علاقائی مشران، سیاسی قائدین اور متوقع امیدواران قومی اسمبلی سمیت پولیٹیکل نتظامیہ نے بجلی کی بندش پر خاموشی اختیار کرلی

منگل 1 جنوری 2013 19:13

خیبر ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔1جنوری۔ 2013ء) لنڈیکوتل میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اندھیروں نے مستقل ڈھیرے ڈال دےئے ہیں، علاقائی مشران، سیاسی قائدین اور متوقع امیدواران قومی اسمبلی سمیت پولیٹیکل نتظامیہ نے بجلی کی بندش پر مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ پولیٹیکل انتظامیہ بھی ٹس سے مس نہیں ہو رہی اور نہ ہی ابھی تک عوامی شکایات پر کوئی حل سوچنے کی کوشش کی ہے اور یہی ایک بہانہ بناتی ہے کہ پورے ملک میں توانائی کا بحران ہے حالانکہ پورے ملک میں تو کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے جبکہ مقامی لوگوں نے اس امر پر افسوس اور پریشانی کا اظہار کیا ہے کہ لنڈیکوتل کی بجلی تو بند ہی کر دی گئی ہے جس سے زندگی کا پہیہ روک دیاگیا ہے۔

ریحان خان نے بتایا کہ غریب لوگ سردی سے بچنے کے لئے اگر لکڑی خریدنا چاہے تو بھی نہیں خرید سکتے اور اکثر گھروں کے اندر مقید رہتے ہیں جبکہ سرمایہ دار لوگ لنڈیکوتل سے پشاور منتقل ہو گئے ہیں یا زیادہ تر چلے جانے کے پروگرامات بنانے لگے ہیں ارشد علی آفریدی نے کہا کہ اکثر گھروں کے اندر انتہائی سردی کی وجہ سے چھوٹے بچے نمونیہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں لیکن جو ذمہ دار لوگ ہیں جیسے پولییٹکل انتظامیہ کے افسران اور ایم این اے تو ان کے پاس لنڈیکوتل میں بجلی بحال رکھنے یا کم از کم لوڈشیڈنگ کم سے کم کروانے کا کوئی پروگرام نہیں اور نہ ہی ابھی تک کسی ذمہ دار شخص نے ٹیسکو کے چیف سے ملاقات یا جرگہ کر نے کو شش کی ہے تاکہ کچھ تو مقامی لوگوں کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

رفیق خان ذخہ خیل نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور مقامی عمائدین اور متوقع امیدواران قومی اسمبلی نے بھی لنڈیکوتل میں لوڈشیڈنگ کی بد ترین حالت پر خاموشی میں عافیت کی پالیسی اپنا رکھی ہے جس کی عام لوگ مذمت کرتے ہیں لنڈیکوتل گریڈ کے عملے نے بارہا اسلام آباد میں آر سی سی کے حکام پر الزام لگاتے ہو ئے کہا ہے کہ ان کی طرف سے لنڈیکوتل پر بجلی بند کر دی جاتی ہے یا بعض اوقات حیات آباد گریڈ سے بھی لنڈیکوتل کی بجلی بند کر دی جاتی ہے جس سے عام لوگوں کی تکالیف اور مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو ا ہے ایک ریٹائرڈ لائن آفیسر نے بتایا کہ پہلے مقامی پولیٹیکل انتظامیہ گریڈ عملے اور ٹیسکو کے دیگر ذمہ دار افراد کی جیبوں کو پیسوں سے گرما دیتی جس سے لوڈ شیڈنگ کم کر دی جاتی لیکن اب تو انتظامیہ کے افسران کی جیبوں میں خود سانپ پڑے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی جیبوں میں ہاتھ نہیں ڈال سکتے تو شائد یہی بھی ایک وجہ ہے کہ لنڈیکوتل کی بجلی ختم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :