پاکستان کے سیکیورٹی مسائل سے متعلق امریکہ کی جاسوسی دوہرے معیار کو ثابت کرتی ہے، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات اتار چڑھاوٴ کاشکارہوئے ہیں ، واشنگٹن نے اسلام آباد کے بارے میں کبھی واضح حکمت عملی اختیار نہیں کی ہے، ایرانی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نوذر شفیعی کا انٹرویو

منگل 1 جنوری 2013 13:46

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 1جنوری2013ء ) ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نوذر شفیعی نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی مسائل سے متعلق امریکہ کی جاسوسی، اسلام آباد کے سلسلے میں واشنگٹن کے دوہرے معیار کو ثابت کرتی ہے، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کی تاریخ میں ہمیشہ اتار چڑھاوٴ دیکھنے میں آیا ہے اور یہی مسئلہ اس بات کا سبب بنا ہے کہ واشنگٹن نے اسلام آباد کے بارے میں کبھی واضح حکمت عملی اختیار نہیں کی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹرویو میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کو تین تاریخی ادوار سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سرد جنگ کا دور، امریکہ کیلئے بہت زیادہ اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل رہا جس میں اس نے پاکستان کو سابق سوویت یونین کے اثرورسوخ کے مقابلے میں ایک محاذ کی حیثیت سے استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک جانب امریکہ کو پاکستان کے سیکیورٹی تعاون کی ضرورت ہے اور دوسری جانب وہ القاعدہ کے ساتھہ تعاون سے متعلق اسلام آباد کے سیاسی روّیے کو شک کی نظر سے دیکھتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں کبھی بھی کشیدگی پیدا ہوجاتی ہے اور اب پاکستان میں امریکہ کی جاسوسی کے انکشاف سے نئی سیاسی کشمکش سامنے آئی ہے۔