بنگلہ دیش کی آزادی میں بھارتی خفیہ ایجنسی کاکردار پانچ طرح کاتھا ،جنرل محمد یحییٰ خان کی سربراہی میں فوجی حکومت کے دسمبر1970کے انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے انکارکے بعدبنگلہ دیش میں حالات خراب ہوئے ، باہمت پاک فوج مشرقی محاذپر ڈٹی رہی ،مجموعی طورپر اس نے سخت جنگ کی ،نامور بھارتی مصنفین ،بی رامن ،ڈاکٹرشرمیلا بوز،ریٹائرڈمیجرجنرل ڈی کے پالیت کے اپنی کتابوں میں انکشافات

جمعرات 13 دسمبر 2012 21:25

نئی دہلی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13دسمبر۔ 2012ء) بھارت کے نامور بھارتی مصنفین نے اپنی کتابوں میں انکشاف کیاہے کہ بنگلہ دیش کی آزادی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“کاکردار پانچ طرح کاتھا، جنرل محمد یحییٰ خان کی سربراہی میں فوجی حکومت کے دسمبر1970کے عام انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے انکارکے بعدبنگلہ دیش میں حالات خراب ہوئے ، باہمت پاک فوج مشرقی محاذپر ڈٹی رہی ،مجموعی طورپر اس نے سخت جنگ کی ۔

نامور بھارتی مصنف بی رامن نے اپنی کتاب”بنگلہ دیش کی آزادی میں ’را،کا کردار“میں انہوں نے لکھاکہ بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ”را“ کاکردارپانچ جہتی تھاپہلایہ کہ اس نے بھارتی پالیسی سازوں اورمسلح افواج کوخفیہ معلومات فراہم کیں۔

(جاری ہے)

دوسراکردارآزادی کی جنگ لڑنے والے بنگلہ دیشیوں کوخفیہ تربیتی کیمپوں میں تربیت دینے اورپھرمشرقی پاکستان کے مغربی پاکستان میں تعینات سرکاری ملازمین اوربیرون ملک سفارتخانوں سے نیٹ ورک کے حوالے سے تھا۔

تیسراکرداران لوگوں کوآزادی کی جنگ لڑنے والوں سے تعاون کرنے پرقائل کرنے اورخفیہ معلومات کی فراہمی کے ذریعے آزادی کی جدوجہد میں مدددینے کے حوالے تھااسی طرح چوتھاکردارسی ایچ ٹی میں ناگااورMezo مخالفین کی پناہ گاہوں اور تربیتی کیمپوں کے خلاف خصوصی آپریشن کرنے کے حوالے سے تھاجبکہ پانچواں کرداریہ تھاکہ اس نے مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کے قتل عام اور پناہ گزینوں کی نقل مکانی کی رپورٹیں شائع کراکر پاکستانی حکمرانوں کے خلاف نفسیاتی جنگ کی مہم چلائی ۔

مصنف نے لکھاکہ بنگلہ دیش کی آزادی میں ”را“کی شمولیت کثیرجہتی تھی اوراسی وجہ سے اندراگاندھی نے مشرقی پاکستان کے بنگالی بولنے والے لوگوں کی بنگلہ دیش کے قیام میں مددکرنے کافیصلہ کیاتھا۔یہ جنرل محمد یحیٰ خان کی سربراہی میں فوجی حکومت کی جانب سے دسمبر1970کے عام انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکارکے بعد1971ء کے آغازمیں مشرقی پاکستان کے اندربڑے پیمانے پر گڑبڑکے باعث ہوا ان انتخابات میں شیخ مجیب الرحمن کی عوامی لیگ نے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کی تھی ۔

ایک اوربھارتی مصنفہ ڈاکٹرشرمیلا بوز، جوعظیم بھارتی قوم پرست نیتاجی بوزکی بھتیجی ہیں نے اپنی کتاب میں لکھاکہ باہمت پاک فوج مشرقی محاذپر ڈٹی رہی ۔وہ لکھتی ہیں کہ جوکچھ 1971میں ہوا پاکستان کے جاننے کیلئے بہت کچھ ہے لیکن جوابات لڑنے والے جوانوں کی ناقابل فہم تذلیل میں نہیں جنہوں نے قومی پالیسی کے دفاع میں کڑی مشکلات کے خلاف جنگ میں بہترین جراتمندی کامظاہرہ کیا۔

قوم نے عزت دینے کی جائے خود تذلیل کرتی ہے۔ایک اوربھارتی مصنف ریٹائرڈمیجرجنرل ڈی کے پالیت نے اپنی کتاب ”روشن مہم“میں لکھاکہ ایک عام غلط فہمی دورہونی چاہیے۔ بہت سی قیاس آرائیاں موجود ہیں کہ بنگلہ دیش میں پاکستانی فوج ناکام کیوں ہوئی؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسے پسپائی نہیں ہوئی ۔بہت سے مقامات ہلی،جمال پور،کھلنا اوردوسرے مضبوط گڑھوں میں پاکستانی فوج نے سخت مزاحمت کی ۔انہوں نے کہاکہ مجموعی طورپرپاکستانی فوج نے سخت جنگ کی ۔