توہین عدالت قانون کالعدم دینے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر

بدھ 8 اگست 2012 13:51

وفاقی حکومت نے توہین عدالت قانون کالعدم قراردیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کر دی ہے ۔وفاق کے وکیل عبدالشکورکی جانب سے دائرکی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مکمل اختیار ہے ۔ توہین عدالت قانون بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ نہیں ہے ۔ توہین عدالت قانون کے خلاف دائر درخواستیں ناقابل سماعت تھیں۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ توہین عدالت قانون کالعدم قراردینے سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے توہین عدالت قانون 2012 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین میں صدر، وزیر اعظم اور وزرائے اعلی سمیت کسی کو بھی استثنی حاصل نہیں۔ ایسی قانون سازی نہیں کی جاسکتی جوآئین سے متصادم ہو

متعلقہ عنوان :