یہ طے نہیں ہوسکاپارلیمنٹ سپریم ہے یاعدلیہ،الطاف حسین، کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے معاملے پر آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے بھی بات کی، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کا افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب

پیر 6 اگست 2012 21:28

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ یہ طے نہیں ہوسکا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے یا عدلیہ ، سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے ، آرمی چیف سے تاجروں کے قتل اور بھتہ خوری پر بات کی ،تاجر متفقہ قرارداد لائیں حفاظت کیلئے ایک لاکھ کارکن دیں گے ۔کراچی میں افطارڈنر کی تقریب سے خطاب میں الطاف حسین نے کہا آج تک یہ طے نہیں نہیں کیا جاسکا کہ عدلیہ اہم ہے یا پارلیمنٹ۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہا کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے معاملے پر آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے بھی بات کی۔ الطاف حسین کاکہناتھاکہ بھتہ خوروں سے نمٹنے کا ایک ہی حل ہے کہ پتھرکاجواب پتھرسے دیاجائے ۔ تاجر مل کرفیصلہ کریں اور متحدہ بزنس فورم قائم کریں۔ وہ مدد کیلئے ایم کیوایم کے ایک لاکھ کارکن دیں گے ۔متحدہ کے قائد نے کہا حکومت میں اتنی طاقت نہیں کہ قانون نافذکرنے والے اداروں سے کام لے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ وہ ملک کے دفاع کیلئے کام کررہے ہیں