سینٹ میں اپوزیشن اور حکومتی اتحادی عوامی نیشنل پارٹی کی شدید مخالفت کے باوجود دوہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت و تحفظ دینے کیلئے 22واں آئینی ترمیمی بل چیئرمین نے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھجوا دیا،اپوزیشن اور اے این پی کا ایوان کی اجازت لئے بغیر چیئرمین رولنگ سے بل کمیٹی کو بھجوانے کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ

منگل 10 جولائی 2012 20:50

چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے سینٹ میں اپوزیشن اور حکومتی اتحادی عوامی نیشنل پارٹی کی شدید مخالفت کے باوجود دوہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت و تحفظ دینے کیلئے 22واں آئینی ترمیمی بل مزید غور و غوص کیلئے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھجوا دیا، اپوزیشن اور اے این پی نے ایوان کی اجازت کے بغیر چیئرمین کی رولنگ کے ذریعے بل کمیٹی کو بھجوانے کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

منگل کو 22واں آئینی ترمیمی بل وزیر قانون و انصاف سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ نے ایوان کی جانب سے وزیر قانون کی طرف سے بل ایوان میں لانے کے لئے پیش کی گئی تحریک کی منظوری کے ساتھ ہی آئینی ترمیمی بل مزید غور و غوص کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا جس پر اتحادی اور حکومتی ارکان نے شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ایوان کی کارروائی بلڈوز کرنے اور قواعد و ضوابط کے بے رحمانہ استعمال کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہاکہ پی پی پی کی موجودہ قیادت کا بھٹو کے نظریے اور فلسفے سے کوئی تعلق نہیں، 73ء کے آئین میں سوچ سمجھ کر دوہری شہریت رکھنے والوں پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی گئی تھی آج پی پی پی اپنے ہی بنائے ہوئے آئین کو چند کرپٹ اشخاص کو بچانے کیلئے تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپوزیشن ارکان اور چیئرمین سینٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا اور حاجی عدیل نے کہاکہ وہ چیئرمین کی غیر قانونی رولنگ تسلیم نہیں کرتے اور 22ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں