افغان شدت پسندوں نے اغوء کئے گئے 17پاکستانی فوجیوں،2شہریوں کوافغانستان لے جاکرشہیدکردیا، افغانستان کی حدود سے پاکستانی حدودمیں حملوں میں اضافہ ، لوئر دیر میں ترپمان کی چوٹیوں پر راکٹوں سے حملہ ، پاکستانی پوزیشنوں پر سنائپرز سے فائرنگ ، پاکستان کا سرحدپارسے حملوں بڑھتے ہوئے واقعات پرافغانستان سے سیاسی وعسکری سطح پر شدید احتجاج ، افغان فوج ملک میں موجود شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کیخلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے،عسکری حکام، ہم اپنا فرض پورا کر رہے ہیں افغانستان اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے،مشیرداخلہ کاافغان وزیرداخلہ سے رابطہ

پیر 25 جون 2012 20:11

شدت پسندوں نے گزشتہ شب اغواء کئے گئے صوبیدارسمیت17پاکستانی سیکورٹی اہلکاروں اوردوشہریوں کوافغانستان لے جاکرشہیدکردیا، ادھرافغانستان کی حدود سے پاکستانی فورسزپرحملوں میں اضافہ ہوگیا، لوئر دیر کے علاقے ترپمان کی چوٹیوں میں افغانستان کی جانب سے شدت پسندوں نے پاکستانی حدود میں دو راکٹ داغے اور پاکستانی پوزیشنوں پر سنائپرز سے فائرنگ کی گئی،پاکستان نے سرحدپارسے شدت پسندوں کے حملوں بڑھتے ہوئے واقعات پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اتواراورپیرکی درمیانی شب افغان شدت پسندوں نے پاکستانی حدود میں داخل ہوکردیربالاکے علاقے میں پاکستانی فورسزکی پٹرولنگ پارٹی پرحملہ کردیاتھاجس کے نتیجے میں چھ اہلکارشہیدہوگئے جبکہ اس دوران جھڑپ میں متعددشدت پسندبھی مارے گئے تھے اس دوران شدت پسندوں نے سترہ سیکورٹی اہلکارو ں اوردوشہریوں کواغواء کرلیاجنہیں افغانستان کے صوبے کنڑ کے علاقے دام گام میں لے جاکرفائرنگ کرکے شہیدکردیاگیاجن کے جسدخاکی تاحال شدت پسندوں کے قبضے میں ہیں۔

(جاری ہے)

عسکری حکام کے مطابق سو سے زائد شدت پسندافغانستان سے پاکستانی حدود میں گھس آئے تھے جن کی پاکستانی پیٹرولنگ پارٹیوں سے جھڑپیں ہوئیں۔ عسکری حکام کے مطابق پیر کی دوپہر لوئر دیر کے علاقے ترپمان کی چوٹیوں میں افغانستان کی جانب سے شدت پسندوں نے پاکستانی حدود میں دو راکٹ داغے اور پاکستانی پوزیشنوں پر سنائپرز سے فائرنگ کی گئی تاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ عسکری حکام کے مطابق ان بڑھتے ہوئے واقعات پر پاک فوج کی طرف سے افغان فوجی حکام سے رابطہ کرکے شدت پسندانہ کارروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا