قومی اسمبلی نے پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار راجہ پرویز اشرف کو کثرت رائے سے قائد ایوان چن لیا، 342 کے ایوان میں راجہ پرویز اشرف نے 211ووٹ ،(ن) لیگی امیدوار سردار مہتاب عباسی نے 89 ووٹ لیے ،ریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، جمہوری عمل کو احتیاط سے آگے بڑھاناہوگا ، اتحادیوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کا تعاون درکار ہے، نو منتخب وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کاقومی اسمبلی میں خطاب

جمعہ 22 جون 2012 20:49

قومی اسمبلی نے پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار راجہ پرویز اشرف کو جمعہ کی شام کثرت رائے سے قائد ایوان چن لیا ، 342 ارکان اسمبلی کے ایوان میں راجہ پرویز اشرف نے 211ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سردار مہتاب خان عباسی کو 89 ووٹ ملے ، وزارت عظمیٰ کے تیسرے امیدوار جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن قومی اسمبلی میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے رائے شماری کے آغاز سے قبل دست بردار ہو گئے اور کہا کہ وہ اپوزیشن اور حکومت کے متفقہ امیدوار بننے اور سیاسی محاذ آرائی کے خاتمے کیلئے میدان میں اترے تھے۔

ان کے دست بردار ہونے کے بعد انکی پارٹی وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں غیر جانبدار رہے گی۔بعد ازاں نو منتخب وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سخت مشکلات کے باوجود آئین کی پاسداری کی اور نئی جمہوری روایات کو فروغ دیا، تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، جمہوری عمل کو احتیاط سے آگے بڑھانے کی ضروررت ہے ،مجھے اتحادیوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کا بھی تعاون درکار ہے، یقین دلاتا ہوں کہ آزاد اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد کرائیں گے،اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میں خود پر اعتماد کرنے پر صدر زرداری، اتحادی جماعتوں اور ساتھیوں کا شکرگزار ہوں،ہم تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، سیاسی جمہوری عمل کو احتیاط سے آگے بڑھانے کی ضروررت ہے