بلوچستان میں 2 سال قبل علیحدگی کی بات کرنے والے قومی دھارے میں شامل ہونے کی بات کر رہے ہیں‘صوبوں نے وسائل عوام پر خرچ کرنے کی بجائے برے طریقے سے لوٹے ہیں‘ وفاقی حکومت اپنی پالیسیاں بلوچوں پر ٹھونسنے کی بجائے مرضی کے فیصلے کا اختیار دے ‘فوجی قیادت میں تنقید کی برداشت نہیں ‘پہلے لوگوں کو جیلوں میں بند کیا جاتا تھا مگر اب نیا دور ہے جس میں دھمکیاں ہیں اور لوگوں کی لاشیں ملتی ہیں‘ مجھے دی جانے والی دھمکیاں ایک منصوبے کا حصہ ہیں ،حقوقِ انسانی کی علمبردار معروف قانون دان عاصمہ جہانگیرکابرطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو

پیر 11 جون 2012 14:12