سپریم کورٹ نے ملک ریاض کے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو کروڑوں روپے دینے کے شواہد طلب کرلئے، ٹی وی چینل کے متعلقہ پروگراموں کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کی ہدایت، چیف جسٹس کے بیٹے کے کیس کی سماعت کرنے بارے اٹارنی جنرل کااعتراض مسترد،ڈاکٹر ارسلان ملزم ہوا تو قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ، فیصلہ قرآنی احکامات کے مطابق ہوگا ،چیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 6 جون 2012 19:36

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کے صاحبزادے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو بحریہ ٹاو ن کے مالک ملک ریاض کی طرف سے کروڑوں روپے کی رقوم اور فوائد دیئے جانے کے الزامات سے متعلق شواہدپرمبنی موادطلب کرلیا ، ٹی وی چینل کے متعلقہ پروگراموں کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کی ہدایت، چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ قرآنی احکامات کے مطابق ہوگا ۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق چیف جسٹس کو اس مقدمے کی سماعت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس میں ان کا بیٹا فریق ہے تاہم چیف جسٹس نے ان کااعتراض مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ سیاسی معاملہ نہیں ڈاکٹر ارسلان ملزم ہوا تو اس کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ہمیں ضابطہ اخلاق کا علم ہے۔ انہوں نے حدیث کے حوالے دے کر بتایا کہ یہ معاملہ ذاتی نہیں ادارے کی عزت کا ہے۔

اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس سے کہاکہ آپ جذباتی ہو رہے ہیں میں کہہ رہا ہوں کہ آپ بنچ سے الگ ہو جائیں اورکیس کسی اور بنچ کے حوالے کریں۔ایک موقع پر جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ ہم تو اس کے پیروکار ہیں جس نے کہاتھاکہ حضرت فاطمہ کو بھی سزا دے سکتے ہیں ۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ ہمیں جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں