سپریم کورٹ نے سپیکرقومی اسمبلی کی رولنگ کے خلاف دائرتمام درخواستوں کو سماعت کیلئے منظورکرلیا، سپیکر قومی اسمبلی ، اٹارنی جنرل اوروفاق سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری ، سماعت 14 جون تک ملتوی

بدھ 6 جون 2012 19:34

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے میں سات رکنی لارجربنچ کے فیصلے پر سپیکرقومی اسمبلی ڈاکٹرفہمیدہ مرز کی رولنگ کے خلاف دائرتمام درخواستوں کو سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی، اٹارنی جنرل، وفاق، اسٹیبلشمنٹ اور کابینہ ڈویژن کے سیکرٹریوں سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ،سماعت 14 جون تک ملتوی کردی گئی۔

بدھ کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے سپیکر کی رولنگ کیخلاف متعدد درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزار سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اظہر صدیق کے وکیل اے کے ڈوگر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اعلی عدلیہ کے فیصلے کی حکم عدولی کی یہ معاملہ عوامی نوعیت کا ہے وزیراعظم توہین عدالت کے مقدمے میں نااہل ہوچکے ہیں سات رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ وزیراعظم نے جان بوجھ کر عدالتوں کا مذاق اڑایا عدالت نے بھی یہ قرار دیا ہے کہ وزیراعظم دانستہ طور پر عدالت کی حکم عدولی کررہے ہیں فیصلے کی مطابق وزیراعظم کے اقدام سے ظاہر ہوچکا ہے کہ وہ عدالتی احکامات کا مذاق اڑا رہے ہیں چونکہ وزیراعظم کو نہ صرف سزا ہوئی بلکہ انہوں نے سزا بھگت بھی لی ہے عدالتی حکم سے انحراف آئین کی پامالی کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ اپیل نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ وزیراعظم نے عدالت کا فیصلہ قبول کرلیا ہے۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل بورڈ کے ڈپٹی رجسٹرار خالد سے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ کی کسی برانچ یا ماتحت عدالت میں کوئی اپیل دائر کی گئی ہے جس پر انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی