سیاچن سانحہ،برفباری کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ،برفانی تودہ گرنے کے بعد کی سیٹلائٹ تصاویر جاری، امریکی ماہرین کی ٹیم کو اسلام آباد میں بریفنگ،برطانوی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل سر ڈیوڈ رچرڈز کا آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ٹیلیفون، ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش

پیر 9 اپریل 2012 22:55

سیاچن میں برفباری کا سلسلہ شروع ہونے سے برف تلے دبے فوجی جوانوں، افسروں اور سویلین ملازمین کو نکالنے کے کام میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔ برفانی تودے تلے دبے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے سرنگ بنانے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے ۔ محکمہ موسمیات نے علاقے میں کل بھی خراب موسم کی پیشگوئی کی ہے ۔دنیا کے بلند ترین میدان جنگ میں برف باری کے باعث برفانی تودے تلے دبے 139 جوانوں، افسروں اور سویلین ملازمین کو نکالنے کے آپریشن میں موسم رکاوٹ بن رہا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں بھاری مشینری تو موقع پر پہنچا دی گئی ہے لیکن موسم کی شدت سے امدادی کام معطل ہو کر رہ گیا ہے ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سیاچن میں موسم غیر یقینی ہے علاقے میں گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں، منگل اور بدھ کو بھی برفباری کا امکان ہے ۔ خراب موسم کی وجہ سے 8 رکنی امریکی ٹیم بھی اسلام آباد سے سکردو نہیں جا سکی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے کے لیے 6 رکنی جرمن اور 3 رکنی سوئس ٹیم جلد پاکستان پہنچے گی۔ ایس پی ڈی اور این ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں سیاچن روانہ ہو گئی ہیں286 جوان ، 60 سویلین اور 5 ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں