حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود غیر اعلانیہ لو ڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند نہ کیاجا سکا، احتجاج کا سلسلہ جاری ،سرگودھا میں مشتعل مظاہرین نے احتجاج کے دوران دکانوں کا سامان باہر نکال کر آگ لگا دی، لاہور میں شہریوں نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ڈالنے پر لیسکو کسٹمر سروس سنٹر ٹاؤن شپ پر دھاوا بول دیا،دفتر میں توڑ پھوڑ ،گوجرانوالہ، فیروزوالا،قصور، ننکانہ صاحب سمیت دیگر مقامات پر بھی تاجروں اور شہریوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری

بدھ 28 مارچ 2012 20:35

حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ ہو سکا ، شہری اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15سے 22گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جسکے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے ،سرگودھا میں مشتعل مظاہرین نے احتجاج کے دوران دکانوں کا سامان باہر نکال کر آگ لگا دی جبکہ لاہور میں شہریوں نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ڈالنے پر لیسکو کسٹمر سروس سنٹر ٹاؤن شپ پر دھاوا بول دیااور دفتر میں توڑ پھوڑ کی، لیسکو انتظامیہ کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر تاحکم ثانی فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں چارجز عائد کرنے کا سلسلہ روک دیا گیا تاہم صارفین کو بلوں میں لگ کر آنیوالے چارجز کی ادائیگی کرنا ہو گی ، پیپکو حکام کے مطابق بجلی کا شارٹ فال میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد شہروں اور دیہات میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ جلد چھ سے آٹھ گھنٹوں پر واپس لے آئینگے جبکہ پی ایس او نے جمعرات سے 22ہزار ٹن تیل روزانہ سپلائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(جاری ہے)

پیپکو ترجمان کے مطابق بجلی کا شارٹ فال کم ہو کر 3100میگا واٹ تک آ گیا ہے ۔گزشتہ روز ہائیڈرل سے 2218، تھرمل سے 2122،آئی پی پیز سے 5809، رینٹل پاور سے 89میگا واٹ بجلی حاصل ہوئی جبکہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 660میگا واٹ بجلی فراہم کی گئی ۔ذرائع کے مطابق پیپکو کے دعوؤں کے برعکس بجلی کا شارٹ فال 5617میگا واٹ پر رہا جسکی وجہ سے شہری علاقوں میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے اور غیر اعلانیہ لو ڈ شیڈنگ کی وجہ سے 15گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ دوران 20سے 22گھنٹے رہا