وفاقی بجٹ11-2010ءکے نمایاں نکات

ہفتہ 5 جون 2010 19:24

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔5جون۔2010ء) وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ہفتہ کی شام وفاقی بجٹ 2010-11ء قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ بجٹ 2010-11ء کے نمایاں خدوخال درج ذیل ہیں۔ # 2010-11ء کے میزانیے کا کل حجم 2764 ارب روپے ہے جو رواں مالی سال 2009-10ء کے تخمینہ جاتی بجٹ سے 12.3 فیصد زیادہ ہے۔ # 2010-11ء کے دوران دستیاب وسائل کا تخمینہ 2598 ارب روپے ہے جبکہ یہ 2009-10ء کے تخمینے میں 2299 ارب روپے تھا۔

#2010-11ء کیلئے مالیاتی وصولیات کا قطعی تخمینہ 1377 ارب روپے لگایا گیا ہے جو 2009-10ء کے تخمینے سے 1.9 فیصد زیادہ ہے۔ # 2010-11ء کے میزانیہ میں وفاقی مالیاتی وصولیات سے صوبائی حصے کا تخمینہ 1034 ارب روپے ہے جو کہ 2009-10ء کے میزانیائی تخمینے سے 57.9 فیصد زیادہ ہے۔ #2010-11ء کیلئے سرمایہ جاتی وصولیات (قطعی) کا تخمینہ 325 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ یہ 2009-10ء کے میزانیائی تخمینے میں 191 ارب روپے تھا۔

(جاری ہے)

# 2010-11ء کے دوران بیرونی وصولیات کا تخمینہ 387 ارب روپے لگایا گیا ہے، یہ 2009-10ء کے میزانیائی تخمینے کے مقابلے میں 26 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ #2010-11ء کیلئے کل اخراجات کا تخمینہ 2764 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں جاری اخراجات کیلئے 1998ارب روپے اور ترقیاتی اخراجات کیلئے 787ارب روپے مختص کئے گئے۔ اخراجات جاریہ 2009-10ء کے نظرثانی شدہ تخمینے کے مقابلے میں 1 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ 2010-11ء میں ترقیاتی اخراجات 2009-10ء کے نظرثانی شدہ تخمینے سے 25.3فیصد زیادہ ہوں گے۔

# 2010-11ء کے کل میزانیائی حجم میں اخراجات جاریہ کا حصہ 72 فیصد ہے جو کہ 2009-10ئکے نظرثانی شدہ تخمینے میں 78فیصد تھا۔ # عام سرکاری خدمات (جن میں مصارف قرضہ، ادائیگیوں کی منتقلی اور بڑھاپے کے الاؤنسز شامل ہیں) کے اخراجات کاتخمینہ 1388 ارب روپے ہے جو کہ جاریہ اخراجات کا 69.5فیصد ہے۔ # 2010-11ء میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کا حجم 663 ارب روپے ہے جبکہ دیگر ترقیاتی اخراجات کیلئے 124 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پیایس ڈی پی 2009-10ء کے نظرثانی شدہ بجٹ 30 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔ #صوبوں کیلئے 2010-11ء کے میزانیائی تخمینوں میں پی ایس ڈی پی کیلئے 373 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔ #10 ارب روپے کی رقم زلزلہ متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کی اتھارٹی (ایرا) کیلئے پی ایس ڈی پی میں رکھی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :