بلوچستان کو حقوق دینے کی پاداش میں نادیدہ قوتیں مجھے ہٹانا چاہتی ہیں،صدر زرداری ،میری کارکردگی غیر جمہوری قوتوں کو کھٹکتی ہے، سازشوں کو سمجھتا ہوں ڈٹ کر مقابلہ کرونگا، صدر بننے سے پہلے بلوچ عوام سے معافی مانگی، وندر ڈیم سے زمینیں سیراب کر کے بینظیر بھٹو کی طرف سے ان کی بہنوں کو دی جائینگی ، مجھ میں ذوالفقار علی بھٹو شہید اوربینظیر بھٹو شہید کی روح بولتی ہے ، میں عوام کو جھک کر سلام کرتا ہوں اور آمر مکا دکھاتا تھا، بیرون ملک اپنے ملک کے غریب عوام کیلئے امداد لینے جاتا ہوں ، فوجیں اکیلے نہیں قوموں کے ساتھ مل کر لڑتی ہیں،لسبیلہ میں وندر ڈیم کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

جمعہ 1 جنوری 2010 19:32

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔1جنوری۔ 2010ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میری کارکردگی غیر جمہوری قوتوں کو کھٹکتی ہے، بلوچستان کو حقوق دینے کی پاداش میں نادیدہ قوتیں مجھے ہٹانا چاہتی ہیں لیکن یہاں ایک نہیں تین ڈیم بناؤنگا ، سازشوں کو سمجھتا ہوں ڈٹ کر مقابلہ کرونگا، صدر بننے سے پہلے بلوچستان سے معافی مانگی اور ان کے ساتھ کی گئی زیادتیوں کے ازالے کاوعدہ کیا ، وندر ڈیم سے زمینیں سیراب کر کے بینظیر بھٹو کی طرف سے ان کی بہنوں کو دی جائینگی ، مجھ میں ذوالفقار علی بھٹو شہید اوربینظیر بھٹو شہید کی روح بولتی ہے سیاسی سوچ رکھنے والا صدر ہوں ، جو میرے قائدین میں تھی یہی وجہ ہے کہ میں عوام کو جھک کر سلام کرتا ہوں اور آمر مکا دکھاتا تھا، ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ، بیرون ملک اپنے ملک کے غریب عوام کیلئے امداد لینے جاتا ہوں ، فوجیں اکیلے نہیں قوموں کے ساتھ مل کر لڑتی ہیں،جب تک عہدہ صدارت پر قائم رہا غریبوں کیلئے کام کرتا رہونگا، پاکستان کو بچا کر رہونگا ،جمعہ کو وندر لسبیلہ میں وندر ڈیم منصوبے کاسنگ بنیادررکھنے کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک میں ڈیم بنانے کے خواب دیکھے تھے خوابوں کی تعبیر محترمہ بینظیر بھٹو نے دی اوراس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کا موقع اللہ تعالی نے مجھے دیا ، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پوچھتے ہیں کہ میں ہر تین ماہ بعد چین کیوں جاتا ہوں ، میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میری یہ بہنیں، مائیں ، بیٹیاں مجھے مجبور کرتی ہیں کہ جاؤ زرداری ہمارے لئے کچھ مدد لے کر آؤ انہوں نے کہا کہ صدر بننے سے پہلے میں نے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگی تھی ،کیونکہ آپ سے ہونیوالی زیادتی پر معافی مانگنا میرا فرض تھا ،میں نے معافی مانگ کر بلوچستان پر احسان نہیں کیا،سیاسی سوچ رکھنے والا صدر ہوں مجھ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کی روح ہے،میں نے وندر ڈیم کیلئے پچیس میٹنگز کیں صرف یہ سوچ ظاہر کی کہ اس ڈیم کا ہر قطرہ بچا کر چلیں گے اور غریبوں کا خیال کرینگے ، انہوں نے کہا کہ وندر ڈیم کی زمینیں پہلے آباد کرینگے اور پھر بعد میں اپنی بہنوں ، ماؤں اور بھائیوں کے حوالے کردینگے ، انہوں نے کہا کہ میں اس کاآغاز یہاں بیج ڈال کر کرونگا اور پودا اگاؤں گا اور تین سال بعد آ کر خود دیکھوں گا کہ یہ زمینیں میری بہنوں اور بھائیوں کو ملی بھی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم اس ڈیم کی پوری تصویر سٹیلائٹ سے لینگے جس سے ہمیں معلوم ہوگا کہ کتنا کام ہوچکا ہے اسے گڈ گورننس کہتے ہیں لیکن یہ بات میرے بھولے بھٹکے دوستوں کو سمجھ نہیں آتی، صدر مملکت نے کہا کہ ایک ڈیم نہیں ہزاروں ڈیم بنائیں گے ، ہزاروں پتھر تراشیں گے، ہزاروں گیس کے کنوئیں کھودیں گے اور اس کی ملکیت بلوچ عوام کو دینگے کیونکہ وہ اس کے اصل حقدار ہیں ، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بہت سارے ترقیاتی کام کئے اور پندرہ مہینوں میں ملک کو اس معاشی بحران کی لپیٹ سے نکالا جس نے دنیا بھرمیں طوفان برپا کردیاتھا ،بڑے بڑے ملک اس بحران میں بہہ گئے ، موجودہ حکومت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کی۔

(جاری ہے)

آج فوجی جوان فخر سے سینے پر گولیاں کھانے کے بعد رات کی تاریکی کی بجائے دن کی روشنی میں دفن ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیکیج دے کر میں نے کوئی برتری نہیں جتائی یہ بلوچستان کا حق تھا ،آصف زرداری نے کہا کہ میں سازشی عناصر کے ارادوں اور تنگ سوچ میں کھٹکتا ہوں، وہ کہتے ہیں کہ صدر کو ہٹایا جائے لیکن میں ان کی چالوں میں آنیوالا نہیں، اس طرح کی سازشوں کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں ۔

صدر زرداری نے کہا کہ جب تک عہدہ صدارت پر رہونگا عوام کو ان کے حقوق دیتا رہونگا، کیونکہ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی سوچ اور خوابوں کی تعبیر کا ضامن ہوں۔ صدر نے کہا کہ ملک سوچ کے ذریعے بچائے اور توڑے جاتے ہیں۔آمر جب اسمبلی میں آتا تھا تو وہ اپنے ہاتھ کی طاقت دکھاتا تھا لیکن جب میں آتا ہوں تو جھک کر سلام کرتا ہوں۔ دراصل یہ سلام میں عوام کو کررہا ہوں ، جنہوں نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے اپنے نمائندوں کو پارلیمنٹ میں بھیجا، آصف زرداری نے کہا کہ میں انشاء اللہ پاکستان کو بچا کر اور سازشی عناصر کو شکست دے کر رہونگا، ان کی سوچ اور میری سوچ میں فرق ہے ، اگر ہم پاکستان کو بچائیں گے تو غریبوں کے حقوق بچائیں گے ، فوجیں اکیلے نہیں قوموں کیساتھ مل کر لڑتی ہیں اور اگر قومیں آپ کے ساتھ ہیں تو کوئی آپ کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا ۔