الزامات پر استعفیٰ دیا تو نظام حکومت کیسے چلے گا،مخالف میرے صدر بننے کے ہی خلاف ہیں،آصف زرداری، چیف جسٹس کو جب بحال کرنے کا وقت آیا تب بحال کیا، اداروں کے درمیان کوئی جنگ ہے نہ ہوگی،آمریت کا راستہ صرف جمہوری اور سیاسی قوت سے روکا جاسکتا ہے،مشرف کو سیاسی طریقے سے ہٹایا،سازشوں سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، تمام سازشوں میں اندر کے لوگ ہی ملوث ہوتے ہیں، صدرکی نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت

جمعہ 1 جنوری 2010 15:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔1جنوری۔ 2010ء) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان نہ تو کوئی جنگ ہو رہی ہے اور نہ ہی ہوگی کرپشن کے الزامات پر استعفیٰ دیا تو نظام حکومت کس طرح چلے گا۔مخالف میرے صدر بننے کے ہی خلاف ہیں۔ چیف جسٹس کو جب بحال کرنے کا وقت آیا تب بحال کیا، سازشوں سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، تمام سازشوں میں اندر کے لوگ ہی ملوث ہوتے ہیں۔

آمریت کا راستہ صرف جمہوری اور سیاسی قوت سے روکا جاسکتا ہے۔ سابق صدر مشرف کو سیاسی طریقے سے ہٹایااور سیاسی طریقے ہی سے ان کی وردی اتروائی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاست میں حکمرانوں کے درمیان اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے کسی بھی آئینی نکتہ پر اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلاف ہو سکتا ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ انکی کوئی ذاتی لڑائی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چند مفاد پرست طبقے میرے صدر بننے کے ہی خلاف ہیں اور ہم انکا جمہوری طرز عمل سے مقابلہ کر رہے ہیں اور ان کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا ۔صدر نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میرے خلاف صدارتی امیدوار کھڑا کیا تھاوہ فرینڈلی اپوزیشن نہیں ہے وہ جس نکتہ کی نشان دہی کرتے ہیں حکومت اسے آئینی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ صدر زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے سابق صدر مشرف کوکبھی آئینی صدر ہی نہیں سمجھا آمریت کا راستہ صرف جمہوری اور سیاسی قوت سے روکا جاسکتا ہے۔

سابق صدر مشرف کو سیاسی طریقے سے ہٹایااور سیاسی طریقے ہی سے ان کی وردی اتروائی۔ انہوں نے کہاکہ سازشوں سے ملک کو نقصان ہوتا ہے اور تمام سازشوں میں اندر کے لوگ ہی ملوث ہوتے ہیں۔ صدر نے نان اسٹیٹ ایکٹرز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہی عناصر سازشیں کر رہے ہیں اور کراچی کا واقعہ سوچی سمجھی سازش تھا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ قبروں سے مردوں کو نکال کر پھانسی دینا چاہتے ہیں یہ ان کی غیر جمہوری سوچ ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس کو جب بحال کرنے کا وقت آیا تو اس وقت کیا۔اس حوالے سے کوئی دباؤ نہیں تھا اورنہ ہی کسی کا دباؤبرداشت کیا جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر کا کہنا تھا کہ نوڈیرو میں تقریر پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے کی۔ ہمیں تاریخ سے سبق حاصل کرنا ہوگا۔ صدر نے کرپشن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان الزامات پر استعفیٰ دیا تو نظام حکومت کس طرح چلے گا۔

صدر نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور عوام کو جوابدہ ہے۔ تمام اداروں کو اپنے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہئے انہوں نے کہاکہ اداروں کے درمیان نہ تو کوئی جنگ ہو رہی ہے اور نہ ہی ہوگی۔ صدر نے کہا کہ اپوزیشن کا کردار مثبت ہونا چاہئے۔ تنقید برائے تنقید صرف ٹی وی پروگراموں میں ہی اچھی لگتی ہے۔