صدر زرداری نے پارلیمنٹ کو بالادست بنانے کا اعلان کر کے جمہوریت پسند ہونے کا ثبوت دیا ہے، پنجاب میں ایک سازش کے تحت پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی، ڈاکٹر آیت اللہ درانی ،پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے دنیا کی گریٹ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے ، سردار بہادر خان ،مختاراں مائی کو میڈیا نے اچھا لا ، واقعہ مغرب کی سازش تھی ، جمشید دستی ، قومی اسمبلی میں بحث

پیر 20 اپریل 2009 22:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اپریل۔2009ء) قومی اسمبلی میں صدر آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ خطاب پر بحث پیر کو بھی جاری رہی جس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے حصہ لیا۔ وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار ڈاکٹر آیت اللہ درانی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری نے پارلیمنٹ کو بالادست بنانے کا اعلان کر کے جمہوریت پسند ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

صدر پاکستان کی جمہوری راستے پر ڈالنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے جمہوریت کیلئے لمبی جیل کاٹی ہے وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ اسی تناظر میں وہ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ صدر زرداری کی کوششوں سے احباب پاکستان نے 5 ارب 28 کروڑ ڈالر کی امداد دی جو بہت بڑی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کے ذمہ دار سابق حکمران ہیں جن کی پالیسیوں کی بدولت حالات بگڑتے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

صدر نے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے آئینی راستہ اختیار کیا اور بلوچستان کے دورے کے دوران ایک بڑے پیکچ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ سرحد کے حالات خطرناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔ ڈونر کانفرنس سے ملنے والے فنڈز فاٹا اور صوبہ سرحد کے علاقوں پر خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ اور سوات میں قیام امن کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا۔

خارجہ پالیسی پر صدر نے توجہ دی ۔ اپنی پہلی کانفرنس میں افغان صدر کرزئی کو ساتھ بٹھایا اور بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی بات کی۔ صدر زرداری اپنی بہترین صلاحیتوں کے ذریعے برادر ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے کو شاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ صدر زرداری نے ملکی مفاد کی خاطر ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔ پیپلز پارٹی تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے۔

انہوں نے ہارس ٹریڈنگ کی بجائی ”ن“ لیگ کے مینڈیٹ کا احترام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک سازش کے تحت پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن صدر زرداری نے انا اور ضد سے بالا تر ہو کر پنجاب کے حالات بہتر کئے۔ وزیراعظم گیلانی نے بھی سیاسی استحکام کیلئے بہت مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت فلاحی بجٹ پیش کرے گی اور عوام کی بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

مسلم لیگ ق کے سردار بہادر خان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہئے آج پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے دنیا کی گریٹ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے ہمیں گریٹ گیم کی شروعات پر غور کرنا چاہئے۔ پاکستان کے موجودہ حالات کے ذمہ دار ضیاء الحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب روایت چل نکلی ہے کہ جب محل مکمل ہو جاتا ہے تو معمار کے ہاتھ کاٹ دیئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ریکارڈ یہ ہے کہ پنجاب میں تین ہزار جعلی اور جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ۔ کیا یہی جمہوریت ہے مفاہمت اس طرح پروان نہیں چڑھ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی امیر مقام کے گھر پر آج بھی قبضہ کسی اور کا ہے حکومتی رٹ کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ 18 ویں ترمیم میں ریجنل خودمختاری کی بات کی جائے صوبائی خود مختاری ہمیں سوٹ نہیں کرتی ۔

آج بھی وسائل صرف ایک جگہ خرچ ہو رہے ہیں جب تک اختیارات وسائل اورڈیویلپمنٹ کو تسلیم نہیں کیا جاتا مسائل حل نہیں ہونگے۔ پنجاب کے ایک حصہ کیلئے قواعد و ضوابط مراعات اور فنڈز دیئے جا رہے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کی صورتحال یکسر مختلف ہے۔ سردار بہادر خان نے کہا کہ سب سے محروم طبقہ کاشتکاروں کا ہے کاشتکاروں کو مراعات نہیں دی جارہی ۔ کسانوں کو ٹریکٹر دینے کی بات کی گئی ہے اگر ٹریکٹر پر ڈیوٹی اور کسٹم ختم کر دیا جائے تو ہر کاشتکار مستفید ہو سکے گا۔

چند ہزارلوگوں کو ٹریکٹر دینے کی بجائے قیمت کم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملے ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں انہیں روکنا ہو گا۔ ملک میں کھاد کا بحران ہے صوبائی حکومتیں کھاد کی فراہمی میں ناکام ہوئی ہیں۔ زرعی تحقیق کا ادارہ بہتر کام کر رہا اس کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ پیپلز پارٹی کے جمشید دستی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ میں صدر زرداری کے حوصلہ کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے مسائل میں گھرے پاکستان کو حوصلہ دیا۔

محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے جان کا نذرانہ دے کر پاکستان کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو جب بھی اقتدار ملا ملک مسائل میں گھرا ہوا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں کسی نے لانگ مارچ کی بات نہیں کی ہمارے دور میں ن لیگ لانگ مارچ کیلئے سڑکوں میں نکل آئی پیلپز پارٹی کی وجہ سے ن لیگ آج ایوان میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختاراں مائی کو میڈیا نے اچھا لا یہ واقعہ مغرب کی سازش تھی مگر بے گناہ لوگوں کواس واقعہ کی سزا دی گئی۔ آج تک لوگ سزا بھگت رہے ہیں۔ مختاراں مائی نے پولیس کانسٹیبل سے دوسری شادی کر لی اور اس کی پہلی بیوی دربدر ٹھوکریں کھا رہی ہے آج این جی اوز بھی خاموش ہیں جنوبی پنجاب کی آبادی 9 کروڑ ہے مگر امتیازی سلوک ہو رہا ہے ہمیں ہر مرحلہ پر نظر انداز کیا گیا تمام صوبوں کے لوگوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔