پنجاب حکومت کو گرانے کی کوشش کی گئی تو مرکز میں بھی حکومت قائم نہیں رہے گی ،تہمینہ دولتانہ

سید یوسف رضا گیلانی کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کی کوشش ہوئی تو بھی احتجاج کریں گے ،پریس کانفرنس

جمعہ 9 جنوری 2009 21:08

وہاڑی(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین09جنوری2009 ) مسلم لیگ ن کی مرکزی نائی صدر محترمہ تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ اگر پنجاب حکومت کو گرانے کی کوشش کی گئی۔ تو مرکز میں بھی حکومت قائم نہیں رہے گی اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو یہ بات یاور کرلینی چاہیئے۔ وہ جمعہ کے روز مسلم لیگ ہاؤس وہاڑی میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ تخمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ مرکز میں حکومت بحرانوں پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور مرکز میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر آ رہی ہے اور قانون پر عملدرآمد بھی نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا پاکستان پر فوج کشی کا خیال بھی ذہن میں رکھتا ہے تو وہ سن لے کر اسے بری طرح منہ کی کھانا پڑے گی۔ محترمہ تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ مشرف اور زرداری کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے عدلیہ کی بحالی کیلئے وزارتیں قربان کی ہیں اور عدلیہ کو آزاد کرائے کسی صورت بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے انہوں نے کہا کہ امریکہ سپر طاقت ہے تو اسے سوچ بھی سپر بنانا ہو گی اور اسے سوچ بدلنا ہو گی امریکہ کو عراق اور افغانستان پر فوج کشی کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ اگر فاٹا وزیرستان، بلوچستان میں دہشتگرد ہیں تو آپریشن صرف پاکستانی افواج کو کرنا چاہیئے۔ امریکی حملے بلا جواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اور شوکت عزیز کا احتساب ہونا چاہیئے انہیں بلا کر عوامی عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے گیس اور بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے اجلاس میں ریکوزیشن دے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشری کو آزاد کرانا، پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا، پارلیمانی سسٹم مستحکم کرنا ہمارا مشن ہے۔ ہم نے ملک کو صدارتی نظام کی طرف نہیں جانے دینا انہوں نے کہا کہ 17 ویں ترمیم کو منسوخ کرنے کی تحریک کامیاب ہو گی۔ محترمہ تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ مرکز میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں نظر آ رہی۔ مہنگائی پر کنٹرول نہیں ہو رہا۔ خزانہ خالی ہے اور بحران بڑھ رہے ہیں۔

ایکسپورٹ لیول نیچے جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کوئی لیگی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کر رہا۔ اتحاد تو کسی معاملے پر ہو سکتا ہے اپوزیشن 17 ویں ترمیم بارے انتہائی سنجیدہ ہیں اور ایشوز پر ہر صورت احتجاج کریں گے اگر سید یوسف رضا گیلانی کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کی کوشش ہوئی تو بھی احتجاج کریں گے ہم چاہتے ہیں کہ پاور وزیراعظم کے ہاتھ میں ہو۔

وہ بردباد شخصیت کے مالک ہیں وہ اپنی جماعت سے مخلص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے بے حد مشکل سے عوام کا ووٹ حاصل کر کے پارلیمنٹ میں قدم رکھا ہے اسلئے بھر پور اننگز کھیل کر دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ق لیگ کے ممبران کی خواہش ہے کہ وہ (ن) لیگ سے الحاق کر لیں اس سلسلے میں بحث چل رہی ہے اس موقع پر مسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر زاہد انور واہلہ، رکن صوبائی اسمبلی اعجاز سلطان بندیشہ، نعیم خان ایم پی اے، راؤشبیر عرف بلو، حاجی محمد عارف بھٹی، میاں محمداسلم، اکمل جندران اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔