5جنوری2009کوون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کو38سال ہو گئے۔۔ٹیسٹ کرکٹ میں شائقین کی عدم دلچسپی کی بناپرایک روزہ میچوں کاآغازکیاگیاجو شروع سے ہی مقبول ہوگئے

پیر 5 جنوری 2009 16:17

فاروق آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین05جنوری2009 ) 5جنوری2009کوون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کو38سال ہوگئے ٹیسٹ کرکٹ میں شائقین کی عدم دلچسپی کی بناپرایک روزہ میچوں کاآغازکیاگیاجوآغازسے ہی شائقین کرکٹ میں مقبول ہوگئے۔اسکی ایک وجہ تویہ تھی کہ اسمیں میچ کی ہارجیت کافیصلہ ایک ہی دن میں ہوجاتاتھا۔اورٹیسٹ میچ کی طرح 5دن تک انتظارنہیں کرناپڑتاتھا۔

ٹیسٹ میچوں میں ایک اوربھی مسئلہ تھاکہ5روزمیچ دیکھنے کے بعدپتہ چلتاکہ میچ توڈراہوگیاہے جسکی وجہ سے بھی شائقین ٹیسٹ کرکٹ سے دورہورہے تھے۔جس پرکرکٹ کے بڑوں نے ایک روزہ کرکٹ کاآغازکیاجس نے مقبولیت کے ریکارڈتوڑڈالے ۔جنوری کے مہینہ کوون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ یادرکھاجائے گااس لئے کہ 38سال قبل 5جنوری1971ء کوپہلاون ڈے انٹرنیشنل میچ آسٹریلیااورانگلینڈکی ٹیموں کے مابین میلبورن کے مقام پرکھیلاگیاجو آسٹریلیا نے جیتا۔

(جاری ہے)

اس بات سے ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت کااندازہ لگایاجاسکتاہے کہ 38سال کے عرصہ میں ون ڈے میچوں کی تعدادٹیسٹ میچوں سے کہیں زیادہ ہوگئی۔5جنوری2009ء تک 2787ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے گئے جن میں سے2669میچ فیصلہ کن 23میچ برابراور95میچ غیرفیصلہ کن رہے۔جبکہ ٹیسٹ کرکٹ کی132سالہ تاریخ میں صرف1905ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔جن میں سے صرف1234ٹیسٹ فیصلہ کن رہے باقی میچ غیرفیصلہ کن رہے۔

جبکہ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں صرف 23میچ برابراور95میچ غیرفیصلہ کن رہے۔اسی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت میں بہت زیادہ اضافہ ہورہاہے اس کااندازہ ہرسال ہونیوالے ون ڈے میچوں کی تعدادسے لگایاجاسکتاہے۔ون ڈے کرکٹ میں بہت سے ریکارڈپاکستانی کھلاڑیوں کے پاس ہیں اورکہیں وہ دوسرے نمبرپرہیں۔زیادہ ترریکارڈزپرایشیائی(پاکستان،بھارت،سری لنکا) کھلاڑیوں کاقبضہ ہے۔

1971ء میں صرف ایک میچ کھیلاگیا،1996ء میں پہلی مرتبہ ایک سال کے دوران 100سے زائدمیچ کھیلے گئے۔جبکہ ایک سال کے دوران زیادہ سے زیادہ 191ون ڈے میچ2007ء میں کھیلے گئے،گذشتہ سال2008ء کے دوران126میچ کھیلے گئے۔ون ڈے میں سب سے زیادہ502 وکٹیں پاکستان کے وسیم اکرم نے حاصل کیں۔ون ڈے میں سب سے زیادہ 13مرتبہ 5یااس سے زائدواکٹیں لینے کااعزازپاکستان کے وقاریونس حاصل کیں۔

ون ڈے کی تیزترین سنچری پاکستان کے شاہدآفریدی نے بنائی۔انہوں نے سری لنکاکیخلاف صرف37گیندوں پر102رنزبنائے۔ ون ڈے میں سے زیادہ 16422رنزاورسب سے زیادہ42سنچریاں بنانے،90نصف سنچریاں،سب سے زیادہ 57مرتبہ مین آف دی میچ کااعزازبھارت کے سچن ٹنڈولکرکے پاس ہے اسکے علاوہ لگاتار185میچ کھیلنے کااعزازبھی بھارت کے سچن ٹنڈولکرکے پاس ہے انہوں نے یہ میچز1989-90ء سے 1997-98کے دوران کھیلے۔

ون ڈے انٹرنیشنل میں زیادہ سے زیادہ265چھکے مارنے،سب سے زیادہ31 مرتبہ صفرپرآوٴٹ ہونے،تیزترین نصف سنچری ،سب سے زیادہ 421ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے کااعزاز سری لنکاکے سنتھ جے سوریا کے پاس ہے۔سب سے زیادہ میچوں میں ٹیم کی قیادت نیوزی لینڈکے ایس پی فلیمنگ نے کی انہوں نے1997سے2007ء کے دوران218میچوں میں ٹیم کی قیادت کی جن میں سے98میچ جیتے،106میچ ہارے،ایک میچ برابراور13میچ غیرفیصلہ کن رہے انکی کامیابی کاتناسب48.04فیصدرہا۔

لگاتار130میچوں میں کپتانی کااعزازجنوبی افریقہ کے ڈبلیو جے کرونےئے کے پاس ہے۔سب سے زیادہ59ایکسٹرارنزدینے کاریکارڈویسٹ انڈیزکاہے۔سب سے زیادہ198میچ شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے۔ون ڈے میں سب سے زیادہ190میچوں میں امپائرنگ کرنے کااعزازاجنوبی افریقہ کے آرای کویرزن (RE Koertzen)کے پاس ہے۔ون ڈے کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک پاکستان کے جلال الدین نے20ستمبر1982ء کوکی۔

ون ڈے میں بننے والی24ہیٹ ٹرکس میں سے8بارہیٹ ٹرک کااعزازپاکستانی بالرزنے حاصل کیا۔(پاکستان کے وسیم اکرم،اورثقلین مشتاق نے2،2مرتبہ،جلال الدین،عاقب جاوید،وقاریونس اورمحمدسمیع نے ایک ایک مرتبہ ہیٹ ٹرک کرنے کااعزازحاصل کیا)۔پاکستان کے عاقب جاویدہیٹ ٹرک کرنیولے کم عمرترین کھلاڑی تھے(انہوں نے19سال81دن کی عمرمیں ہیٹ کرنے کااعزازحاصل کیا)ون ڈے کرکٹ میں سب سے کم عمرمیں کرکٹ کھیلنے کاریکارڈپاکستان کے حسن رضاکاہے۔

انہوں نے14سال233دن کی عمرمیں اپناپہلاون ڈے میچ1996-97میں زمباوے کے خلاف کوئٹہ میں کھیلا۔جبکہ بوڑھے ترین کھلاڑی کااعزازہالینڈکے این ای کلارک کے پاس ہے انہوں نے47سال257دن کی عمرمیں اپناپہلامیچ 1995-96ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف راولپنڈی میں کھیلا۔وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ کھلاڑیوں کوآوٴٹ کرنے کااعزازآسٹریلیاکے اے جی گلکراسٹ کے پاس ہے ۔انہوں نے وکٹوں کے پیچھے472کھلاڑی آوٴٹ کئے۔فیلڈنگ کے دوران سب سے زیادہ156کیچ بھارت کے اظہرالدین نے پکڑے

متعلقہ عنوان :