اسرائیلی جارحیت ، پانچ سو سے زائد فلسطینی شہید

پیر 5 جنوری 2009 11:52

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔05جنوری 2009 ء) غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور ظلم کے باعث ستائیس دسمبر سے اب تک کم ازکم پانچ سودس افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں ستاسی بچے اور تینتالیسخواتین شامل ہیں۔پیر کی صبح ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نے ٹینکوں کی مدد کے ساتھ غزہ میں حماس کے خلاف بڑی کارروائی کی جبکہ اسرائیلی فوجیوں کو فضائیہ کی مدد بھی حاصل تھی۔

غزہ کے رہائشی بہت سے خاندان اسرائیلی فوجیوں کی آمد کے بعد محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے ہیں ۔غزہ کے میڈیکل ایمرجینسی کے سربراہ مووایا حسانین نے بتایاہے کہ اسرائیل کی جانب سے زمینی حملے کے بعد سے ستر فلسطینی مسلمان شہید ہوچکے ہیں ۔اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کے ہلاک اور اننچاس کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔اسرائیلی افواج نے بھار ی ہتھیاروں اور ٹینکوں کی مدد سے غزہ شہر کا رابطہ باقی دنیا سے منتقطع کردیاہے جس کے بعد غزہ میں کسی بھی قسم کی امداد پہنچنا ناممکن ہوگیا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی افواج کی شدید بم بماری اور فائرنگ کے بعد غزہ میں بجلی بھی منتقطع ہوگئی ہے جبکہ مواصلاتی رابطہ بھی ختم ہوچکاہے۔غزہ کے ہسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں کو بھی طبی امداد جنریٹروں کے ذریعے پیدا کی گئی روشنی میں دی جارہی ہے ۔اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے ایک گاڑی میں سوار ایک ہی خاندان کے پانچ افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے جبکہ ایک ایمبولینس میں زخمیوں کو امداد پہنچانے کےلئے جانے والے تین کارکنان بھی اسرائیلی گولہ باری کی زد میں آکر شہید ہوگئے ۔

ایک امدادی تنظیم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فلسطین میں انسانی بحران پیدا ہوسکتاہے جہاں بجلی نہیں ہے جبکہ پانی اور کھانے کی بھی شدید کمی واقع ہوگئی ہے۔اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کےلئے فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی آج علاقے کا دورہ کررہے ہیں جبکہ روسی اور یورپی یونین کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔

سرکوزی کیرومیں مصر کے صدر حسنی مبارک سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ سے یروشلم میں ملاقات کریںگے جبکہ رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی بات چیت کریں گے۔فرانس کو امید ہے کہ مصر ،سرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرسکتاہے۔فرانس کے سرکاری ذرائع نے بتایاہے کہ فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی،روسی صدر دمیتری میدیو اور دیگر عالمی رہنماﺅں سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے حملے بند کرنے سے انکار کردیاہے۔

ایک اسرائیلی وزیرنے دعویٰ کیاہے کہ فوجی آپریشن کے بعد حماس شدید دباﺅ میں ہے اور اب وہ کوئی بہتر راستہ تلاش کرلے گا۔سوشل افیئر زکے وزیر اساک ہرزوک نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حماس نے اسرائیل کی فوجی قوت کا غلط اندازہ لگایاتھا۔عرب ٹی وی الجزیرہ کے مطابق حماس کا ایک وفد آج مصر کی دعوت پر کیرو روانہ ہورہاہے تاہم حماس کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

اسرائیل کے غزہ پر حملے اور سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کی شہادتوں اور زخمی ہونے کے بعد مسلم دنیا میں شدید غم وغصہ پایا جاتاہے۔دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف شدید مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اسرائیلی فوجیوںنے ویسٹ بینک پر مظاہرین پر فائرنگ کردی جس سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔استنبول میں بھی ہزاروں ترک باشندوں نے اسرائیل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے اسرائیلی سفارتخانہ پر انڈے اور پتھر پھینکے۔ہفتہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سیز فائر کےلئے کسی قسم کے فیصلے پر پہنچنے میں ناکام ہوگئی تھی جس کی بڑی وجہ امریکہ تھا۔حماس کے ترجمان فوزی براہام نے سلامتی کونسل کے کردار پر شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اقوا م متحدہ امریکہ کے زیراثر ہے جو اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی ہے۔

متعلقہ عنوان :