غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں خواتین ،بچوں سمیت55فلسطینی شہید،2اسرائیلی فوجی اغواء،9اسرائیلی فوجی ہلاک کر دیئے،حماس،سعودی ٹی وی چینل کی جانب سے غزہ کیلئے 9کروڑ44لاکھ درہم، شاہ عبداللہ 30ملین سعودی ریال، یورپی کمیشن کی جانب سے3ملین یورو امداد کا اعلان،اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے

اتوار 4 جنوری 2009 21:36

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جنوری۔2009ء) غزہ میں اسرائیلی فوج کی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت مزید پچپن فلسطینی شہید ہوگئے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے راکٹ حملے بند ہونے تک غزہ میں کارروائی جاری رہے گی ۔ بین الاقوامی دباوٴ کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں ۔ غزہ مٰں اسرائیلی ٹینک سے فائر کیا گیا گولا گاڑی پر گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شہید ہوگئے ۔

بیت لاحیہ میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے تین افراد جاں بحق ہوگئے ۔ اسرائیلی فوج کے حملوں میں حماس کے اہم رہنما حسین ہمدان اور محمد ہیلو سمیت باون فلسطینی شہید ہوئے ہیں ۔ اسرائیل حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو یہ حقیقت جان لینی چاہیے کہ اپنا دفاع کرنا اسرائیل کا قانونی حق ہے اور حماس کی جانب سے راکٹ حملے بند ہونے تک غزہ میں کارروائی جاری رہے گی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حماس کے ترجمان نے عرب ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ حماس نے غزہ کے مشرقی علاقے میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے نو اسرائیلی فوجیوں کوہلاک کردیا ہے ۔ غزہ میں اسرائیلی کارروائی کے خلاف دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف مظاہرون کا سلسلہ جاری ہے ۔ آسٹریلیا، برطانیہ ،فرانس،یونان،جرمنی اور امریکا میں لاکھوں افراد نے مظاہرے کئے ، مظاہرین نے اسرائیل ،امریکا اور برطانیہ کے پرچم نذرِآتِش کئے ۔

آسٹریلیا کے شہروں سڈنی اور میلبرن میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کی سختی سے مذمت کریں اور اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے اقدامات کریں۔لندن میں برطانوی وزیر اعظم کے سرکاری گھر ڈاوٴننگ اسٹریٹ پرجوتے برسائے گئے ۔برطانیہ کے تیس سے زائد شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا اور اسرائیل کو دہشت گرد قرار دیا۔

سب سے بڑا مظاہرہ لندن میں ہوا جس میں پچاس ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔ امریکا کے شہر نیویارک میں بھی سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا اور اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جارحیت فوری بند کرے ۔مغربی کنارے میں بھی اسرائیل کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کئے جانے والے مظاہرے میں ہزاروں افرادنے شرکت کی ، اس دوران پولیس سے جھڑپوں کے بعد مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی اور املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن اور دیگر شہروں میں ہزاروں افرادنے احتجاج کیا۔یونان س اسپین ، ہالینڈ ،اٹلی، ترکی ، کویت اور افغانستان میں بھی لاکھوں مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔دوسری جانب خادمین حرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے غزہ میں فلسطینیوں کیلئے تیس ملین سعودی ریال امداد دی ہے ۔ یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے غزہ کے مصیبت زدہ لوگوں تک امداد کی رسائی کی اجازت دے ۔کمیشن نے اپنے ایک بیان میں غزہ کے لئے مزید تین ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا، اور اسرائیل سے کہا کہ ریلیف کی سرگرمیوں کے لئے فوراً راستہ فراہم کیا جائے ۔