ڈیرہ اسماعیل خان ،بم دھماکے اورخودکش حملے میں 5 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 10افراد جاں بحق،25زخمی ، پولی ٹیکنیکل کے قریب ہونے والا پہلا دھماکہ کم شدت کاتھا،دوسرا خود کش دھماکہ تھا، سکیورٹی اہلکاروں کونشانہ بنایاگیا، حملے میں 8 سے 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا،بم ڈسپوزل سکواڈ، زخمیوں میں ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کفایت بھی شامل ہیں

اتوار 4 جنوری 2009 21:19

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جنوری۔2009ء) ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے اورخود کش حملے میں 5 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 10افراد جاں بحق اور25زخمی ہوگئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملتان روڈ پر واقع پولی ٹیکنیکل کے قریب واقع ہوٹل کے باہر متواتر2دھماکے ہو ئے۔ پہلا دھماکا قدرے کم شدت کا تھا جبکہ دوسرا دھماکا زیادہ شدت ولا تھا جس میں ہلاکتیں ہوئیں ۔

دھماکوں میں سکیورٹی اہلکاروں کو ہدف بنایا گیا جو محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لئے ایف سی اہلکاروں کو ٹھرایا گیا تھا۔ مقامی پولیس افسر نے برطانوی ریڈیو کو بتایا کہ جس جگہ حملہ ہوا وہاں اس واقعے سے کچھ دیر قبل ایک ہلکی نوعیت کا دھماکہ ہوا تھا اور جب پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو خودکش حملہ آور نے پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

امریکی خبررساں ادارے کے مطابق پولی ٹیکنیکل کے قریب پولیس وین پر خود کش حملہ کیا گیاجس کے نتیجے میں پانچ اہلکاروں سمیت 7افراد جاں بحق ہوگئے تاہم نجی ٹی وی کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دس ہے ۔ زخمیوں میں ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کفایت بھی زخمیوں میں شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں بھی زیادہ ترتعداد پولیس اہلکاروں کی ہی ہے ۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ حملے میں آٹھ سے دس کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

علاقے میں بجلی نہ ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔ یاد رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کو فرقہ وارانہ لحاظ سے حساس شہر تصور کیا جاتا ہے اور محرم الحرام کے حوالے سے شہر میں سخت حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے ہیں جن کے تحت بنوں اور دیگر مقامات سے تین ہزار اضافی پولیس اہلکاروں کو ڈیرہ اسماعیل خان میں تعینات کیا گیا ہے۔ صدر آصف علی زداری اوروزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کااظہار کیا۔