اخبار پر حملہ کے الزام میں ممتاز بھٹو گرفتار، کراچی منتقل،لاڑکانہ میں کاروباری مراکز بند،سرکاری تحویل میں ممتاز بھٹو کی جان کو خطرہ ہے، صاحبزادے امیر بخش کا آج صوبہ بھر میں ہڑتال کا اعلان،اب ملک میں آمریت نہیں، کسی کو ڈرانے دھمکانے کی اجازت نہیں دیں گے، شازیہ مری۔تفصیلی خبر
ہفتہ 3 جنوری 2009 19:45
(جاری ہے)
نوڈھیروہاؤس لاڑکانہ کے ترجمان ابراہیم ابڑو کے مطابق ڈی آئی جی لاڑکانہ کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے میرپور بھٹو میں انکی رہائشگاہ کی ناکہ بندی کر کے ممتاز بھٹو کو گرفتار کر کے براستہ سکھر کراچی منتقل کیا۔
ذرائع کے مطابق جب ممتاز بھٹو کی گرفتاری کی خبریں میڈیا پر آئیں تو لاڑکانہ میں اہم کاروباری مراکز بند ہو گئے اور سندھ کے کئی شہروں میں ممتاز بھٹو کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔ جبکہ لاڑکانہ میں رینجرز کے درجنوں اہلکاروں نے شہر میں مارچ شروع کر دیا۔ممتاز بھٹو کی گرفتاری کے بعد سندھ کے کئی شہروں میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں لاتعداد کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ لاڑکانہ رینجرز نے بھی شہر سے ایک کارکن بابر علی سولنگی سمیت پولیس کے کئی کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا ۔ گرفتار ہونے والوں میں عبد الرزاق عباسی، ہمت خان، جاوید ابڑو و دیگر شامل ہیں۔دریں اثناء ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز بھٹو کے بیٹے امیر بخش بھٹو نے کہا کہ اگرممتاز علی بھٹو کو سرکاری تحویل میں کوئی نقصان ہوا یا انکی جان کو خطرہ ہوا تو لاکھوں فوجی بھی آصف زرداری کو نہیں بچا سکتے۔ سابق رکن صوبائی اسمبلی و سندھ نیشنل فرنٹ کے مرکزی رہنما امیر بخش بھٹو نے کہا کہ ممتاز بھٹو کی گرفتار غیر آئینی غیر قانونی اور انتقامی کارروائی کا نتیجہ ہے اور بے نظیربھٹو شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا جس پر ساری کارروائی کی گئی ہے انہوں نے اپنے والد کی گرفتاری کے خلاف 4 جنوری کو سندھ میں عام ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ نواز لاڑکانہ کے صدر بابو سر فراز جتوئی نے بھی ہڑتا ل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران ایس این ایف کے کارکنوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی جاری رکھی۔ دریں اثناء میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ اب ملک سے آمریت ختم ہو چکی ہے سب کو حکومت پر زبانی تنقید کا حق حاصل ہے جسے حکومت برداشت کر رہی ہے لیکن جس طرح ایک اخبار کو دھمکیاں دی گئیں اور توڑ پھوڑ کی گئی اس قسم کے اقدامات برداشت نہیں کئے جا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ اب جمہوریت اور قانون موجود ہے اور اس قسم ی حرکتوں پر قانون حرکت میں آئے گا اور ہم میڈیا پر کسی کو زبردستی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
-
منفی پروپیگنڈا، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں برطانیہ کی معروف جامعات کے وفد کی ملاقات
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
پاکستانی کمپنی کو یو اے ای کی کمپنی سے بڑا آرڈر مل گیا
-
جوڈیشل عدالت نے محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے
-
غزہ پالیسی: امریکی محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان مستعفٰی
-
نادرا کی جانب سے 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.