راولاکوٹ،احتجاجی مظاہرے کے دوران پریس کلب پر کوئی حملہ نہیں کیا،نمائندہ تنظیموں کی پریس کانفرنس

منگل 1 جنوری 2008 14:48

راولاکوٹ(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 01. جنوری2008 ) بینظیربھٹو کے قتل پر راولاکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والی طلباء تنظیموں پی ایس ایف ، این ایس ایف، پی ایس ایو کے سرکردہ رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ آزادی صحافت پرحملے کا تصور بھی نہیں کرسکتے، راولاکوٹ پریس کلب پر حملے کی خبریں جھوٹ کا پلندہ ہیں، اگر ثابت ہوجائے تو ہم ہرسزا قبول کرنے پرتیارہیں،پی ایس ایف کے رہنماؤں سردارببرک شریف، سردارماجد رفیق، ذوالفقار حیدر، سردار امتیاز صدیق ، زاہدخان، ابرارساقی، این ایس ایف کے رہنماؤں سردارنویدحیات، سردارخلیق الرحمن، سردار شاہد فاروق، سردارعمران اعظم، سردار عدنان خادم، سردار رضوان خادم نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہاکہ حالیہ صحافیوں کی تحریک سے لیکر ماضی کی ہرتحریک گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ صحافیوں کے ساتھ ہراول دستے کاکرداراداکیا، بینظیربھٹو کی شہادت کے بعد جب پورے ملک میں تمام مکاتب فکر کے ساتھ کارکنان مکمل سوگ اوراضطرابی کیفیت میں ہیں اور ان حالات میں زخموں سے چور کارکنان کو ایک گروپ نے چند اخبارات میں جرائم پیشہ گروہ کے طورپر لکھا، جو ہمارے لئے انتہائی دکھ کی بات ہے، جذباتی طورپرجلوس میں شامل چند کارکنان صبروتحمل کا دامن ہاتھ سے چھوڑ بیٹھے اور ایک اخبار کے نمائندے کے پرائیویٹ دفتر پرحملہ کی کوشش کی جسے وہاں موجود لیڈر شپ نے ایسا کرنے سے روک دیا، پریس کلب راولاکوٹ میں عرصہ دراز سے ایک سرکاری افسر کی رہائش ہے جبکہ پریس کلب کاکیمپ آفس دوسری جگہ پرہے اوروہاں خود آکر دیکھا جاسکتا ہے، ان طلباء رہنماؤں نے مزید کہاکہ ہم چونکہ خودجمہوری اقدار ہیں اوربنیادی طورپرہماری جدوجہد کا محور ہی محنت کش طبقے کا راج اور بالادستی قائم کرنا ہے پھر ہم کیسے صحافت پرحملہ کرسکتے ہیں،اس موقع پر ان تنظیموں نے اعلان کیا کہ تین جنوری کو عباسپور تاراولاکوٹ” انتقام بے نظیرشہید کا رواں“ کاانعقاد ہوگا، جس کے اختتام پر راولاکوٹ میں ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد بھی کیاجائے گا اس کارواں کا اہتمام طلباء ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام کیاجارہاہے۔

متعلقہ عنوان :