سال 2007کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں پر تشدد وارداتوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں 34فیصد کمی ہوئی ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس

منگل 1 جنوری 2008 12:04

سرینگر (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 01. جنوری2008 ) سال 2007کے دوران ریاست میں پر تشدد وارداتوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں 34فیصد کمی واقع ہوئی اور گذشتہ سال میں پولیس کے 22افسران اور اہلکار مارے گئے ۔ پولیس شعبے میں انقلابی تبدیلیاں عمل میں لانے کے لئے کئی غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ریاست میں گذشتہ سال کے دوران 19سال کے بعد پہلی بار مذہبی اجتماعات اور جلوس پرامن طریقے سے منعقد کئے گئے۔

ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر کلدیپ کھڈا نے نئے سال کے موقعہ پر اپنے پیغام میں کیا ہے۔اس پیغام میں انہوں نے پولیس سے وابستہ ان 22افسران اور اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے بقول انکے لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لئے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کیں اور انہی کے طفیل ریاست کی مجموعی صورتحال میں بہتری واقع ہوئی۔

(جاری ہے)

سال 2006میں ریاست میں 72پولیس افسران اور اہلکار مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سال2006کے مقابلے میں 2007کے دوران ریاست میں تشدد کی وارداتوں میں 34فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ2دہائیوں کے دوران ریاست میں 5000سے زائد جوانوں نے قربانیاں دیں جن میں پولیس کے 1400سے زائد اہلکار و افسران ، ایس پی اوز اور ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبران شامل ہیں۔ ڈی جی پولیس نے کہا کہ ریاستی پولیس کو مضبوط بنانے کیلئے مزید موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

کھڈا نے نئے سال کے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ سال رفتہ کے دوران پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے 20تھانہ عمارات ، 8ضلع ہیڈکوارٹروں پر فارنسک لیبارٹریز ، سی آئی ڈی ہیڈکوارٹر اور لداخ ، راجوری، ڈوڈہ، پلوامہ اور بارہمولہ میں بھی نئے سی آئی ڈی دفاتر کی عمارات تعمیر کی گئیں۔ کلدیپ کھڈا کے مطابق پولیس میں پیشہ وارانہ صلاحتیوں کو اجاگر کرنے کے لئے تربیت ایک اہم جز ہے اور ریاست میں پولیس تربیت کے نظام کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پویس نے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے بہت کچھ کہا جارہا ہے لیکن مجھے یہ کہنے میں اطمینان حاصل ہورہا ہے کہ جموں کشمیر پولیس کا اس بارے میں ایک بہترین ریکارڈ ہے۔ڈی جی پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے وقت اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ عام لوگوں کے جان ومال کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔دریں اثناسال2007کے دوران ریاست جموں کشمیر میں تشدد کی1100 سے زائد وارداتیں رونما ہوئیں جن میں760افراد ہلاک اور800افراد زخمی ہوئے۔

تشدد کی ان وارداتوں میں 170عام شہری،470جنگجو اور پولیس و فورسز کے 125اہلکار مارے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال2007کے دوران کراس فائرنگ کے400 اور معمولی فائرنگ کے197واقعات کے علاوہ 107گرینیڈ حملے اور بارودی سرنگ کے 60دھماکے ہوئے۔ اس کے علاوہ 188چھوٹی موٹی پرتشدد وارداتیں بھی گذشتہ سال میں رونما ہوئیں جن میں احتجاجی مظاہروں اور مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے واقعات شامل ہیں۔

اس عرصہ میں اغواکاری کی60 اور پولیس و فورسز سے اسلحہ چھیننے کی 10وارداتیں بھی رونما ہوئیں تاہم گذشتہ سال کے دوران کوئی راکٹ حملہ نہیں کیاگیا۔اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال کے دوران 170عام شہری ہلاک ہوئے جن میں سے110افراد کو نامعلوم بندوق برداروں نے ہلاک کردیا اور ان میں سے 6افراد کو پھانسی دی گئی۔23شہری کراس فائرنگ کے واقعات میں مارے گئے اور33گرینیڈ حملوں میں ہلاک ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق اس عرصہ میں تشدد کی مختلف وارداتوں میں 800سے زائد افراد زخمی ہوئے ، ان میں سے 323کو گرینیڈ حملوں اور83افراد کو فائرنگ کے واقعات میں چوٹیں آئیں۔اس کے علاوہ گذشتہ سال میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے 125اہلکار اور افسران بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور مختلف سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ331اہلکار زخمی ہوئے۔مارے گئے اہلکاروں میں پولیس کے29اہلکار اور ایک وی ڈی سی ممبر بھی شامل ہے۔پولیس نے بتایا کہ سال2007میں کراس فائرنگ اور جھڑپوں کے واقعات میں 470جنگجوں کو ہلاک کیا گیا۔پولیس کے مطابق اس عرصہ میں 666جنگجوں اور ان کے اعانت کاروں کو گرفتار کیاگیا جبکہ108جنگجوں نے اسلحہ سمیت پولیس اور فورسز کے سامنے سرنڈر کیا۔

متعلقہ عنوان :