کینیا ‘ جھڑپوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد185ہوگئی

منگل 1 جنوری 2008 12:02

نیروبی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 01. جنوری2008 ) کینیا میں صدرموائی کیباکی کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 185ہوگئی ہے۔پولیس کے مطابق کینیا میں صدارتی انتخابات کے دوران جھڑپیں اس وقت شدت اختیارکرگئیں جب صدرکے انتخاب میں موائی کیباکی کی کامیابی کے بعد حزب اختلاف کے امیدوار اوڈنگا لوو نے دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

جس کے بعد ملک بھر میں حکمراں جماعت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کے حامیوں کے درمیان گزشتہ چار روز سے جاری جھڑپوں اور مظاہروں میں اب تک کم از کم 185افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ ہلاکتیں دارالحکومت نیروبی کے علاوہ مومباسا اور کسومو جیسے بڑے شہروں میں ہونے والے تشدد کی وارداتوں میں ہوئی ہیں۔

تشدد کے زیادہ تر واقعات ان علاقوں میں ہوئے جو حزبِ اختلاف کے لیڈر رائیلا اوڈینگا کے مضبوط گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔گزشتہ روز اوڈینگا نے الیکشن کمیشن کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے صدر موائی کی باکی کو فاتح قرار دیا تھا۔برطانیہ ، یورپی یونین کے الیکشن مبصرین نے بھی سرکاری طور پراور امریکہ نے بھی نتائج کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ نے پہلے تو کی باکی کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی تھی مگر بعد میں ایک نیا بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ووٹوں کی گنتی کے بارے شکوک و شبہات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :