برطانوی پولیس نے خیر بخش مری کے بیٹے حیربیار ا اور اس کے ساتھی پر فرد جرم عائد کر دی

منگل 11 دسمبر 2007 12:00

لندن (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 11 دسمبر2007 ) برطانوی پولیس نے بلوچ رہنماء نواب خیر بخش مری کے بیٹے حیربیار اور ان کے ایک ساتھی پر برطانیہ سے باہر کسی دوسرے فرد کو دہشتگردی کے لیے اکسانے کا باقاعدہ الزام عائد کر دیا ہے۔حکام کے مطابق دونوں کو جس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اگر وہ انگلینڈ اور ویلز میں سرزد ہو تو قتل تصور کیا جائے گا۔ حیربیار مری اور فیض بلوچ کو چار دسمبر کے روز حراست میں لیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق حیربیار سے ایک ایسا ہتھیار بھی برآمد کیا گیا ہے جس کی مدد سے کوئی مہلک گیس یا سیال مادہ پھینکا جا سکتا ہے۔ انسانی حقوق کے ایک کارکن پیٹر تھیچل کا کہنا ہے کہ دونوں گرفتار افراد بلوچستان کی تحریک آزادی کے حامی ہیں اور خدشہ ہے کہ انہیں پاکستان کے حوالے کر دیا جائے گا، جہاں انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

حیربیار مری اور فیض بلوچ پر اس وقت الزامات سامنے آئے ہیں جب پاکستان ’لندن طیارہ سازش کیس‘ کے ایک ملزم راشد روٴف کو برطانیہ کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

برمنگھم سے تعلق رکھنے والے راشد روٴف کو گزشتہ سال پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر الزام ہے کہ وہ لندن سے امریکہ جانے والے طیاروں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہیں۔ کچھ ماہ قبل گارڈین سمیت برطانوی اخبارات میں یہ خبریں شائع ہوئی تھیں کہ پاکستان بلوچستان لبریشن آرمی کے آٹھ مشتبہ ارکان کے بدلے راشد روٴف کوبرطانیہ کے حوالے کرنے پر تیار ہے۔

برطانیہ نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا تھا۔ حیربیار مری اور فیض بلوچ کو گرفتار کیا گیا تھا تو سکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا تھا کہ انہیں کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کے وارنٹ کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ نواب خیربخش مری کے ایک اور بیٹے بالاچ مری گزشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر ہلاک ہوگئے تھے۔ تاہم ان کی ہلاکت کا سبب بننے والے حالات ابھی واضح نہیں ہیں۔