مولانا حسن جان کو پشاور میں سپردخاک کردیاگیا، نمازجنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت، وزیرداخلہ شیرپاؤ اور وزیراعلیٰ اکرم درانی کو نمازجنازہ میں‌شریک ہونے سے روک دیا گیا

اتوار 16 ستمبر 2007 12:30

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2007ء) ممتاز عالم دین اور شیخ الحدیث مولانا حسن جان کو پشاور کے علاقے میں مدرسہ احسن مدارس کے احاطے میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خا ک کردیا گیا۔۔ان کی نماز جنازہ قیوم اسٹیڈیم میں ادا کی گئی تھی۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ مشتعل افراد نے وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پائو اور وزیر اعلی سرحد اکرم درانی کو نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا ۔

نماز جنازہ میں‌ بڑی تعداد میں جے یو آئی کے کارکن اور مولانا کے شاگردبھی موجود تھے ۔ ون ورلڈ کے نمائندے کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پائو اور وزیر اعلی سرحد اکرم خان درانی نماز جنازہ میں‌شرکت کے لئے آئے تو مشتعل افراد نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور دونوں کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا ۔

(جاری ہے)

اس موقعے پر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کی ۔

۔ اس سے پہلے پشاور میں وزیر اعلی سرحد اکرم خان دارنی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا ۔ جس میں آئی جی سرحد سمیت مولانا حسن جان کے بیٹوں نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد مولانا حسن جان کے بیٹو ں کی نشاندہی پر انکے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ۔ جبکہ مولانا حسن جان کے قتل کے خلاف پیر کوصوبے بھرمیں یوم سوگ منایا جائے گا ۔ممتاز عالم دین اور شیخ الحدیث مو لانا حسن جان کو گزشتہ روز پشاور میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نےفائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

پولیس نے ملزمان کی نشاندہی کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ صدرپرویز مشرف ، وزیر اعظم شوکت عزیز،چیئر مین سینیٹ ، گورنر اوروزیر اعلیٰ سرحد، جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماؤں اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے مولانا حسن جان کے قتل کی شدید الفاظ مذمت کی ہے۔ جے یو آئی کے مرکزی رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا کہ مولا نا حسن کا قتل اسلام دشمن عناصر کی کارروائی ہے۔