وزیر اعظم شوکت عزیزکل(جمعرات ) کو افغانستان کا ایک روزہ دورے پر روانہ ہونگے ۔پاک افغان تعلقات افغان مہاجرین کی واپسی سرحد پر باڑ لگانے لوئی جرگہ اور دونوں ممالک میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کر نے کے لئے اقدامات سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا

بدھ 3 جنوری 2007 17:24

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین03جنوری2007 ) وزیر اعظم شوکت عزیز کل (جمعرات ) کو افغانستان کا ایک روزہ دورے پر جائیں گے جہاں وہ افغان صدر حامد کرزئی سے پاک افغان تعلقات افغان مہاجرین کی واپسی سرحد پر باڑ لگانے لوئی جرگہ اور دونوں ممالک میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کر نے کے لئے اقدامات سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے بدھ کوبتایا کہ وزیر اعظم شوکت عزیز کے دورے میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا ترجمان نے کہاکہ اس دورے کی دعوت وزیر اعظم شوکت عزیز اور صدر حامد کرزئی کے درمیان اشک آباد میں ملاقات ہونی تھی جو کہ وزیر اعظم کی کراچی میں مصروفیات کے سبب نہ ہو سکی جس کے بعد افغان صدرنے عید سے قبل وزیراعظم شوکت عزیز کو فون کر کے افغانستان کے دورے کی دعوت دی مگر وزیراعظم نے دعوت قبول کر کے عید کے بعد دورے کا وعدہ کیا ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات انتہائی منفرد ہیں دونوں ممالک کے درمیان مسلسل رابطے اس تعلق کی خاص بات ہیں افغان صدر 9بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ پاکستانی صدر اور وزیر اعظم چھ مرتبہ افغانستان کا دورہ کر چکے ہیں پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے ترجمان نے ایک سوال پر اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات دونوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ کی وجہ سے سرد مہری کا شکار ہوئے ہیں ترجمان نے کہاکہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ ضرور آئے ہیں مگر ان کے باہمی بندھن اٹوٹ ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم شوکت عزیز کے دورے میں دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جائیگا دریں اثنا ء کابل سے ہمارے نمائندے کے مطابق وزیر اعظم شوکت عزیز افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ افغان مہاجرین کی واپسی کے معاملے پر گفتگو کریں گے اور توقع ہے کہ وہ افغان صدر پر ز ور ڈالیں گے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کئے جائیں وزیر اعظم افغان صدر کو پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے اور بارودی سرنگیں نصب کر نے کے فیصلے کی وجو ہات سے آگاہ کریں گے دونوں ممالک کی قیادت میں حال ہی میں ہونے والے سخت بیانات کے تبادلے سے پیدا شدہ سرد مہری کو دور کر نے کی کوشش کی جائے گی علاوہ ازیں ملاقات میں لوئی جرگہ بلانے اور دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے مشترکہ کوششوں کو مزید مربوط بنانے سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال ہو گا وزیر اعظم کے ہمراہ سرحدی امور کے وفاقی وزیر یار محمد رند  وفاقی وزیر داخلہ آفتا ب احمد خان شیر پاؤ اور دیگر وفاقی وزراء بھی ہونیگ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی وزیر اعظم کے دورے کی تیاری کے سلسلے میں پہلے ہی کابل پہنچ چکے ہیں