مسئلہ کشمیر کا عارضی حل جلد متوقع ہے .سردار عتیق..آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے عوام صدر مشرف کی تجاویز کی حمایت کرتے ہیں‘ تقاریب . اجتماعات سے خطاب

بدھ 3 جنوری 2007 13:25

بالاکوٹ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین03جنوری2007 ) آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ایک عارضي حل جلد ہی متوقع ہے جو کشمیری عوام کے لئے قابل قبول ہوگا آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان کے صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے پرامن اور قابل قبول حل کے لئے دی گئی تجاویز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید قربان کے موقع پر بالاکوٹ میں نماز کے بعد متاثرین زلزلہ میں تحائف تقسیم کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرت ہوئے کیا وزیراعظم نے اس بار اظہار یکجہتی کے طور پر نماز عید بالاکوٹ کے زلزلہ زدگان اور متاثرین کے ساتھ ادا کی اور ان میں عید تحائف بھی تقسیم کئے وزیراعطم کے ہمراہ آزاد کشمیر کے وزیر تعمیرات عامہ کرنل (ر) محمد نسیم وزیر جنگلات سید مرتضیٰ گیلانی سابق وزیر سپورٹس دیوان علی چغتائی اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ضلع ناظم بالاکوٹ سید جنید علی قاسم نے وزیراعظم آزاد کشمیر کا بالاکوٹ میں استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب بھی منعقد کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے بعد ازاں بذریعہ ہیلی کاپٹر آزاد کشمیر کے زلزلہ زدہ علاقوں ہٹیاں بالا چکوٹھی بنی منہاسہ کفل گڑھ جہادلہ اور غازی آباد کا دورہ بھی کیا وزیراعظم کے استقبال کے لئے بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے وزیراعظم نے ان علاقوں میں عید کے روز بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب بھی کیا انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ حوصلہ ہمت اور پامردی سے زلزلہ کے بعد پیدا ہونے والے حالات کا مقابلہ کریں اتفاق اور اتحاد کے لئے وسعت قلبی سے کام لیں وزیراعظم آزاد کشمیر نے لوگوں کو بتایا کہ حکومت آزاد کشمیر پاکستان کی حکومت اقوام متحدہ کے ادارے اور سماجی تنظیمیں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں میں دن رات مصروف ہیں ایر ااور سیرا بہترین منصوبہ بندی سے کام کررہی ہیں رقوم کی کوئی کمی نہیں آزاد کشمیر میں اس قدر شدید زلزلہ سے نبرد آزما ہونے کے لئے پہلے سے ادارے اور تجربہ موجود نہ تھا یہ سب کام نئے سرے سے نئے انداز اور نئے جذبہ کے ساتھ کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے ایک طویل مدت کی منصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے اس منصوبہ بندی کے تحت آئندہ پانچ سالوں میں پانچ سو چھوٹے بڑے ڈیم اور بند بنائے جائیں گے جن سے ماہی گیری سیاحت آبپاشی زراعت اور بجلی کی پیداوار کے کام لئے جائیں گے لوگوں کو اپنے علاقوں میں روزگار کے موقع میسر آئیں گے اس کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے ہر گھر میں سے کم از کم ایک عورت اور ایک مرد کو کوئی نہ کوئی ہنر سکھایا جائے گا جس سے وہ مقامی خام مال کو استعمال میں لا کر روزگار کما سکے گا اور یہ ہنر صدیوں تک ان کے گھرانوں خاندانوں اور علاقوں میں ان لوگوں کی معیشت اور ملکی ترقی میں ممدو معاون ثابت ہوگا۔