وفاقی دارالحکومت میں جلد سگنل توڑنے کے چالان کا خود کار نظام متعارف کرادیا جائیگا‘اعظم تیموری

آئندہ چند دنوں میں اسلام آباد میں ٹریفک کی رفتار چیک کرنے والے 40کیمرے نصب کردیئے جائیں گے‘ماڈل ٹریفک پولیس جیسے پائیلٹ پراجیکٹ کا دائرہ کار جلد دوسرے بڑے شہروں تک پھیلا دیا جائیگا‘ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نے گزشتہ ایک سال میں 145افراد کی جان لے لی

جمعہ 22 ستمبر 2006 14:28

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین22 ستمبر2006 ) سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس اسلام آباد اعظم تیموری نے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں گزشتہ ایک سال کے دوران145سے زائد افراد حادثات کا شکار ہوئے اس لیے سوار اور پیدل افراد کو ٹریفک قوانین کی پابندی کرنی چاہیے ‘ماڈل ٹریفک پولیس ایک پائیلٹ پراجیکٹ ہے جسے کامیابی کی صورت میں دیگر بڑے شہروں تک پھیلایا جائیگا‘آئندہ ڈیڑھ سال کے اندر وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک سگنلز کا جدید ترین نظام متعارف کرادیا جائیگا جو ٹریفک کے دباؤ کے تحت کھلے گا اور بند ہوگااور آئندہ چند دنوں میں ٹریفک کی رفتار چیک کرنے والے چالیس کیمرے وفاقی دارالحکومت میں نصب کردیئے جائیں گے جبکہ بہت جلد سرخ بتی توڑنے کے چالان کا خود کار نظام بھی رائج کردیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں ماڈل ٹریفک پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے افسران اور اساتذہ کو ٹریفک قوانین سکھانے کے لیے منعقدہ دو روزہ تربیتی کورس کی تقریب تقسیم اسناد سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں گزشتہ ایک سال کے عرصے میں ٹریفک حادثات میں 145افراد ہلاک ہوگئے جن میں 82پیدل چلنے والے بھی شامل تھے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سڑک استعمال کرنے والے سوار اور پیدل دونوں طبقوں کو ٹریفک قوانین کی پابندی کرنی چاہیے لاپرواہی اور بے دھیانی اور غم و غصے کی حالت میں سڑک کا استعمال حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیں ۔

ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے کہا کہ اسلام آباد کے بنیادی ماسٹر پلان میں ایک بھی ٹریفک سگنل نہیں ہے اس طرح بہت سے اوورہیڈ برج اور انڈر پاس کے ذریعے ٹریفک کو سگنلز کی رکاوٹ کے بغیر رواں دواں رکھنے والا پاکستان کا دارالحکومت ایشیامیں اپنی طرز کا پہلا اور مثالی شہر ہوتا انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اسلام آباد کی ٹریفک کی صورتحال اس قدر خراب ہوگئی تھی کہ پاکستان آنے والے غیر ملکی سرمایہ کار اور اعلیٰ شخصیات بھی پورے ملک کے بارے میں یہاں کی بے ہنگم ٹریفک دیکھ کر انتہائی براتاثر لینے لگے اور وطن عزیز میں انڈسٹری لگانے اور سرمایہ کاری سے کترانے لگے تھے اس پس منظر میں وزیر اعظم پاکستان شوکت عزیز نے موٹر وے پولیس کی طرز پر ماڈل ٹریفک پولیس قائم کرنے کے احکام جاری کیے یہ ایک پائیلٹ پراجیکٹ ہے اس کی کامیابی کی صورت میں اس منصوبے کو ملک کے دیگر بڑے شہروں تک پھیلایا جائے گا ۔

ایس ایس پی ٹریفک ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے کہا کہ تمام مہذب معاشروں میں ٹریفک قوانین پرائمری سکولوں کی اور گھر کی سطح پر ابتدائی عمر میں سکھائے جاتے ہیں ۔ پاکستان میں بھی اس کا تجربہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال کے اندر اسلام آباد میں ٹریفک سگنلز کا جدید ترین سنسرز نظام متعارف کردیا جائے گا جواز خود جس طرف ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہے اس جانب زیادہ دیر سگنل کھلا رکھے گا ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں رات کے وقت ٹریفک کی رفتار چیک کرنے والے چالیس کیمرے دارالحکومت میں نصب کردیئے جائیں گے اسی طرح بہت جلد ریڈ لائٹ وائیلیشن کے چالان کا خود کار نظام بھی رائج کردیا جائے گا ۔ ڈاکٹر تیموری نے کہا کہ ان کی تربیتی ٹیم اسلام آباد کے تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور تعلیمی اداروں میں جاکر تربیتی اجتماعات منعقد کررہی ہے لیکن علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے افسروں ، اساتذہ اور کارکنوں نے ٹریفک قوانین سیکھنے میں جس دلچسپی کامظاہرہ کیا ہے اس کی کہیں مثال نہیں ملتی ۔

انہوں نے ٹریفک قوانین کو وسیع پیمانے پر سکھانے کے عمل میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے فاصلاتی وغیررسمی نظام تعلیم اور اس کے ریڈیو ٹیلی ویژن کی سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اسلام آباد ماڈل ٹریفک پولیس کی تربیتی ٹیم میں انسپکٹر خدیہ ‘اسسٹنٹ انسپکٹر سجاد ‘حوالدار شبیر اور لیڈی کانسٹیبل سمیرا بھی شامل تھے ۔ تربیت میں وائٹ بورڈ ، ساؤنڈ اینڈ سلائیڈز شو اور سوالنامے سے مدد لی گئی تھی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی ٹرانسپورٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عبد الحفیظ اور موجودہ چیئرمین ڈاکٹر نوشاد خان نے ایس ایس پی ٹریفک ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری اور ان کی ٹیم کو ٹریفک قوانین کی تربیت کے لیے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا انتخاب کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ ڈاکٹر عبد الحفیظ نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ہی ملک میں معاشرتی سطح پر ہر شعبہ زندگی میں بہتری لانا ہے ۔

اگر اسلام آباد ٹریفک پولیس کے حکام محکمانہ توسط سے ٹریفک قوانین کی عام شہریوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے رجوع کریں گے تو یقیناً یونیورسٹی اپنی تمام ملک گیر سہولتوں کے ساتھ اس منصوبے کو کامیاب بنائے گی ۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر تیموری نے تربیت مکمل کرنے والے افسروں اور اساتذہ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے ۔

متعلقہ عنوان :