Live Updates

پاکستان تحریک انصاف کی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین نوید خان نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا،عمران خان نے کرپٹ، پیشہ ورانہ سیاستدانوں سے رابطے رکھے، پارٹی آئین کی خلاف ورزیاں کی گئیں، پارٹی کے بنیادی فلسفہ سے انحراف اور پارٹی کارکنوں سے بے وفائی کی،نوید خان کی پریس کانفرنس

جمعرات 21 ستمبر 2006 19:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21ستمبر۔2006ء) پاکستان تحریک انصاف کی قومی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین نوید خان نے پارٹی چیئرمین عمران خان پر کرپٹ، پیشہ ور اور موروثی سیاستدانوں سے رابطوں، پارٹی آئین کی خلاف وزریوں، پارٹی کے بنیادی فلسفہ سے انحراف اور بانی کارکنوں سے بے وفائی کے الزامات عائد کرتے ہوئے احتجاجاً اپنے عہدے اور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔

یہ اعلان انہوں نے جمعرات کو یہاں راولپنڈی اسلام آباد پریس کلب کے اسلام آباد کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ نوید خان نے کہا کہ 10 سال قبل نواز شریف اور بے نظیر کی کرپشن کے خلاف اور کرپشن پر عبرتناک سزائیں دینے کے لئے عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تھی اور ایک پروگرام اور ایجنڈہ دیا تھا۔

(جاری ہے)

عمران خان نواز شریف کو ”مارکوس“، ملازوچ اور ان کے دور کی جمہوریت کو ”کلپوکریسی‘،قرار دیتے تھے آج انہی کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے نام پر مل گئے ہیں پارٹی آئین جو اب تک تین بار تبدیل ہو چکا ہے کے مطابق کوئی پیشہ ور اور موروثی سیاستدان تحریک انصاف کارکن نہیں بن سکتا مگر جماعت بننے کے ایک سال بعد ہی 1997ء میں عمران خان نے پارٹی آئین کو توڑتے ہوئے سرحد کے ایک بدنام زمانہ پیشہ ور سیاستدان کو مرکزی عہدہ دے دیا، جس پر پارٹی کے نظریاتی کارکنوں نے احتجاجاً استعفے دے دیئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ غیر معمولی لوگ ملک میں حقیقی تبدیلی کی نظریاتی جنگ کے لئے میدان عمل میں آئے ہیں ان نظریاتی کارکنوں پر پیشہ ور سیاستدانوں کو مسلط نہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نظریاتی طور پر اتنے مفلوج ہو چکے ہیں کہ وہ بیرون ملک بیٹھے جن لیڈروں کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں۔ 10 سال قبل انہیں لٹیروں کو کھمبوں سے لٹکانے اور عبرتناک سزائیں دینے کا قوم سے عہد کیا گیا تھا میں بحیثیت محبت وطن پاکستانی اور نظریاتی کارکن کے ان عناصر کا ساتھ دینے کے لئے تیار نہیں ہوں جو اس ملک کی لوٹ کھسوٹ، اداروں کو ذاتی مفادات کے تحت کمزور کرنے، آمر انہ اور سامراجی سوچ کے تحت ایک خاص نظام اور غلامانہ طرز حکمرانی کو برقرار رکھنے کے جرم میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اور میرے جیسے دیگر محب وطن پاکستانی اپنے اصل نظریہ کو چھوڑ کر نواز شریف اور بے نظیر جیسے لٹیروں کے لئے رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے تیار نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نواز شریف اور بے نظیر نے الگ الگ حکومت کرنے کے بعد اب مشترکہ طور پور اسی عوام پر حکومت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں لوٹنے کے الزامات انہوں نے نہ صرف ایک دوسرے پر لگائے بلکہ عمران خان نے ان کے خلاف عملی جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے ایک جماعت کی بنیاد رکھی جس میں ان کا ساتھ دینے کے لئے لوگ آگے آئے۔

نوید خان نے کہا کہ آج عمران خان بھی ان عناصر کے پارٹنر بن گئے ہیں تو ایک بار پھر اپنی آواز اسی طرح بلند کریں گے جس طرح آج سے دس سال قبل عمران خان نے ان لوگوں کے خلاف کی تھی، ہم عمران خان کی طرح راستہ نہیں بدل سکتے۔ نوید خان نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اچھے اور برے کو پہچانتے ہوئے اپنی صلاحتیں اور توانائیاں ان لوگوں کے لئے نہ ضائع کریں جن کا مقصد پاکستان سے بڑھ کر اپنی ذات ہو۔

واضح رہے کہ نوید خان کا بنیاد طور پر تعلق مانسہرہ سے ہے وہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مشیر برائے امور نوجوانان پارٹی کے ضلعی صدر اور مرکزی مجلس عاملہ کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے علاوہ قومی اسمبلی کا پارٹی ٹکٹ پر انتخاب بھی لڑ چکے ہیں ان کا شمار پارٹی کے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات