سندھ نیشنل پارٹی کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کی صورت میں مزاحمت کا اعلان، صوبائی خود مختاری بل فوری منظور کرنے کا اعلان

جمعرات 21 ستمبر 2006 19:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21ستمبر۔2006ء) سندھ نیشنل پارٹی نے کراچی کو سندھ سے الگ کر کے صوبہ بنانے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں صوبوں اور قوموں کے ساتھ نا انصافیاں بڑھتی جارہی ہیں حکمرانوں کے قوموں اور عوام کے ساتھ اس جارحانہ ارویئے سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ملک ایک متربہ پھر 1971ء جیسے موڑ پر آکھڑا ہوا ہے بلوچستان سندھ اور سرحد صوبوں کے عوام اپنے بنیادی حقوق اور آئین میں حاصل خود مختیاری مانگ رہے ہیں لیکن ان کو ملک دشمن قرار دے کر قتل کیا جاتا ہے اور ان کے حقوق تسلیم کرنے کی بجائے ان کے خلاف ریاستی آپریشن کیا جارہا ہے اپنے ہی ملک کے عوام پر گولیاں برسائی جاتی ہیں ہم نواب اکبر بگٹی کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں اورایسا ہی ملک بنانے والے لیڈروں کے ساتھ رویا رکھا گیا تو اس ملک کے اندرنفرتیں اور احساس محرومی بڑھے گی جس کے مستقبل میں خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں جمعرات کو پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 1947ء سے لیکر آج تک قوموں کے بنیادی آئینی حقوق کو تسلیم نہیں کیا گیا وفاق نے ہمیشہ صوبوں کی رضا مندی کے بغیر اپنے فیصلے تھوپے ہیں جس سے صوبوں کے اندر یہ احساس جنم لیتا ہے کہ وہ غلام ہیں اور ان کے آقاؤں کی مرضی ہے کہ وہ اپنا فیصلہ سنا دیں ہم سمجھتے ہیں کہ ملکی سالیمت کیلئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ صوبوں کو 1940ء کی قرارداد کے مطابق صوبائی حق خود مختیاری دی جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو ہمیشہ فوجی حکومتوں میں خطرات درپیش ہوتے ہیں اور ہمیشہ غیر جمہوری حکمرانوں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک بحرانوں کا شکار رہا ہے آج پوری دنیا میں پاکستان کی ساکھ اچھی نہیں اورپاکستانیوں کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جارہا ہے کرپشن ، بد عنوانی ، دہشتگردی ، فراڈ ، جعل سازی ، بدانتظامی اور انسانی حقوق کی پامالی پاکستان کی شناخت بن چکی ہے وہی سبب ہے کہ آنے والے کچھ سالوں میں پاکستان کو فیلئیر سٹیٹ قرار دیا جائے اور عالمی طورپر پاکستان کو توڑنے کی سازش ہو رہی ہے جس میں پاکستان کی تقسیم اور پاکستان میں سے نئے ملک بنانے کا مجوزہ نقشے بھی بنا دیئے گئے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو تباہ کرنے میں پنجابی ، اسٹیبلشمنٹ سول اور ملٹری بیورو کریسی کا بڑا کردار ہے اس مشکل صورتحال میں پنجاب کے عوام کو چاہیے کہ وہ سندھی بلوچ اور پختون کا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو توڑنے والی عالمی سازش میں ہمارے حکمران شامل ہیں اخبارات کی رپورٹ کے مطابق جنرل مشرف امریکا سے لندن آتے ہوئے ایم کیو ایم کے بھگوڑے قائد الطاف حسین سے ملاقات کریں گے جس میں حکومت کے صوبوں کو توڑنے والے منصوبے کو حتمی شکل دی جائے گی اور کراچی کو سندھ سے الگ کیا جائے گا ہم واضح کرتے ہیں ہیں کہ سندھ ایم کیو ایم اور الطاف حسین کی نہیں نہ ہی اس کو الگ صوبے بنانے کا اختیار ہے کراچی سندھ کا حصہ ہے اور رہے گا اگر کراچی کو سندھ سے الگ کر کے نیا صوبہ بنایا جائے گا تو اس کی شدید مزاحمت کی جائے گی انہوں نے کہارکہ حالیہ بارشوں میں سندھ کے اندر شدید قسم کا نقصان ہوا ہے جس میں فصلیں مکمل طورپر تباہ ہوگئی ہیں سڑکیں ، مکان اور اربوں رپوے کا نقصان ہوا لیکن ہماری وفاقی اور صوبائی حکومت نے سندھ کے عوام کی کوئی مدد نہیں کی کشمیر میں آئے ہوئے زلزلے کی طرح سندھ میں بارشوں نے بھی بے انتہاء نقصان کیا ہے لیکن حکومت نہ تولوگوں کی بحالی کیلئے اقداما کیا ہے نہ نقصان کے ازالے کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپسندھ کے عوام کی امداد اور بحالی کیلئے پیکج کا اعلان کای جائے جس میں وفاقی اور صوبائی محصولات زرعی قرضے معاف کئے جائیں اور بنا سود قرضے اور معاوضوں کا اعلان کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی اور سینٹ میں صوبائی خود مختیاری کے بل کو فوری طور پر منظور کرنے کا مطالبہ کرتیہیں تاکہ جلد صوبوں کے اختیارات مل سکیں سندھ نیشنل پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ صوبوں 1940ء کی قرارداد کے مطابق صوبوں اور وفاق میں ہونے والے تنازعات کے حل کیلئے فیڈرل کورٹ بنائی جائے اور سینٹ کو با اختیار بنایا جائے ہم حدود بل میں عورتوں کو اسلامی آئینی اور انسانی بنیاد ضر حاصل تمام آزادی اور حاصل حقوق کے حامی ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حدود بل میں متنازعہ شقیں ختم کر کے عورتوں کے حقوق کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :