تحفظ حقوق نسواں بل زبردستی پاس کروانے کی کوشش کی گئی تو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے‘ مولانا فضل الرحمان

جمعرات 21 ستمبر 2006 13:40

میانوالی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21 ستمبر 2006 ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی راہنما مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ وفاقی وزیر قانون وصی ظفر کی یہ خام خیالی ہے کہ وہ قومی اسمبلی سے تحفظ حقوق نسواں بل پاس کروالیں گے ہم کسی صورت یہ بل پاس نہیں ہونے دیں گے اگرزبردستی نسواں بل پاس کروانے کی مذموم کوشش کی گئی تو اس کی پر زور مزاحمت کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینگے مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان نے اسلام آباد جاتے ہوئے میانوالی میں گزشتہ روزصحافیوں سے بات چیت کررہے تھے انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے بعد حکومت مخالف پارٹیوں سے رابطہ کرکے احتجاجی تحریک شروع کریں گے جو حکومت کے خاتمہ تک جاری رہینگی انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے قومی اورصوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اس کے لیے ہم نے حکمت عملی کو آخری شکل دے رکھی ہے وقت آنے پر اسمبلیوں سے استعفیٰ دے سکتے ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ حکومت نسواں بل پر ایم ایم اے اوردیگر اپوزیشن پارٹیزمیں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کی جس میں آن کو کچھ کامیابی ہوئی ہے مگر ایم ایم اے ان کی اس مذموم کوشش کو ناکام بنانے کی بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرے گی اور حکومت کی کوشش خاک میں مل جائیں گی مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تحفظ حقوق نسواں بل میں اسلامی اورشریعت محمدی کے خلاف کسی بات یاترمیم کو نہ تسلیم کیا جائے گا اورنہ ہی اسے برداشت کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہوچکی ہے ہوشربا مہنگائی غربت بھوک وافلاس بے روزگاری کی وجہ سے عوام خود کشیوں پر مجبور ہیں حکومت کی عاقبت نااندیشوں کی بدولت تباہی اوربربادی پر کھڑی عوام حکومت کی بے بسی اوربے حسی پر ماتم کدہ ہے لہذا حکومت کو گیرانے اور ملک کو بچانے کے لیے عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا ورنہ حکومت ملک وقوم کے لیے سیکورٹی رسک بن رہے ہیں وطن عزیز کی سالمیت اور بقاء کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :