سنٹرل جیل میانوالی میں دو حقیقی بھائیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیاگیا

جمعرات 21 ستمبر 2006 13:35

میانوالی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21 ستمبر2006 ) سنٹرل جیل میانوالی میں دو حقیقی بھائیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیاگیا استغاثہ کے مطابق تلہ گنگ(ضلع)چکوال کے قصبہ موگلہ کے رہائشی اور میانوالی جیل میں پابندسلاسل سزائے موت کے قیدی دو حقیقی بھائی محمد اقبال محمد سرتاج پسران ملک محمد نواز اعوان نے زمین کے تنازعہ پر اپنے ہی قصبہ موگلہ(تلہ گنگ)دوحقیقی بھائی غلام عباس اور بشیر کو تیس بور پسٹل سے اندھا دھند فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا تھانہ صدر تلہ گنگ نے8نومبر1990کوقتل ک مقدمہ درج کرکے چالان سیشن جج چکوال اظہر حفیظ کی عدالت میں پیش کردیا جرم ثابت ہوجانے پر جج مذکورہ نے29اکتوبر1992کو مجرمان مذکورہ کو دو دو مرتبہ سزائے موت اور ایک لاکھ ستائیس ہزار روپے جرمانے کی سزاکا حکم سنایاتھابعد ازاں لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے مجرمان مذکورہ کی سزائے موت کو بحال رکھا جس کے بعد ورثاء نے صدر پاکستان جنرل پرویزمشرف کے پاس رحم کی اپیل ارسال کی جو صدر پاکستان نے مستردکردی جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج چکوال نے مجرمان مذکورہ کا بلیک وارنٹ نکالتے ہوئے جیل حکام میانوالی کو حکم دیا کہ مجرمان مذکورہ کو21ستمبر2006جمعرات کے روزپھانسی دے دی جائے جس کے بعد جیل حکام نے20ستمبرمنگل کے روزورثاء کی آخری ملاقات کرواکر جمعرات کی علی الصبح ساڑھے پانچ بجے میانوالی جیل کے سپرنٹنڈنٹ چوہدری غلام دستگیر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نجم اقبال مرزا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو ڈاکرمحمدرفیق خان نیازی اور مجسٹریٹ رفاقت یاسین کی موجودگی میں پھانسی دے دی گئی ضابطہ کی کارروائی مکمل کرکے جیل حکام نے نعشیں ساڑھے چھ بجے ورثاء کے حوالے کردیں جو نعشیں لے کر قصبہ موگلہ(تلہ گنگ)روانہ ہوگئے21ستمبرکو سرگودھا کینٹ کے رہائشی محمدریاض ولد محمدرفیق سکنہ چک نمبر86شمالی کو پھانسی دی جانی تھی مگر پھانسی سے چند گھنٹے قبل فریقین میانوالی جیل پہنچ کر سپرنٹنڈنٹ جیل غلام دستگیرچوہدری ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جنرل ڈپٹی سرپٹنڈنٹ ایگزیکٹوچوہدری محمد یونس شاہد اورمجسٹریٹ دفعہ30میانوالی رفاقت یاسین کی موجودگی میں مجرم کو بھاری قصاص وغیرہ لے کر معاف کردیا مجرم مذکورہ نے8اگست 1995کو معمولی جھگڑے پر مجرم مذکورہ نے اپنے ہی علاقہ کے عبدالعزیز کو تیز دھارچھری کے پے درپے وار کرکے موقع پر قتل کیاتھا بارہ سال تک صلح وصفائی کی کوششیں بالآخرباور ثابت ہوئیں اور مجرم مذکورہ پھانسی کی سزاسے بچ نکلا واضح رہے کہ جنوری2006سے لے کر 21ستمبرتک سنٹرل جیل میانوالی میں پھانسی کی سزاپانے والوں کی تعداد15ہوچکی ہے اب سنٹرل جیل میانوالی میں پھانسی کے منتظرکسی قیدی رمضان المبارک کے احترام میں پھانسی نہ ہوگی یکم رمضان شریف کے احترام میں صدر پاکستان سنٹرل جیل میانوالی سمیت ملک بھر کی جیلوں میں قید سزائے موت کی سزاپر عمل درآمدروک دیتے ہیں اب یکم شوال کے بعد پھانسی کے منتظرقیدیوں کے بلیک وارنٹ جاری ہوسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :