بھارت میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 567 اضلاع میں منصوبے شروع کر دیئے گئے ہیں، سری کانتا پٹیل،تمام سکولوں میں 1.425 ارب ڈالر کی لاگت سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے توقع ہے کہ مذکورہ منصوبہ 2007ء کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا،میلنیم ڈویلپمنٹ گولز کو 2009ء تک حاصل کر لیا جائے گا، وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور کا جنوبی ایشیائی سینیٹیشن کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2006 18:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2006ء) بھارت کے وزیر مملکت پارلیمانی امور و دیہی ترقی سری کانتا پٹیل نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 567 اضلاع میں منصوبے شروع کر دیے گئے ہیں اور تمام سکولوں میں 1.425 ارب ڈالر کی لاگت سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے توقع ہے کہ مذکورہ منصوبہ 2007ء کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔

جبکہ اس حوالے سے میلنیم ڈویلپمنٹ گولز کو 2009ء تک حاصل کر لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو دوسری جنوبی ایشیائی سینیٹیشن کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں 30 ملین دیہاتی افراد کو پینے کا صاف پانی مہیا نہیں ہے اور سالانہ 0.6 ملین بچے آلودہ پانی پینے کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں تاہم بھارت کی موجودہ حکومت عوام کو بنیادی سہولیات زندگی فراہم کرنے کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے اور اس کے تحت ملک کے 567 اضلاع میں واٹر سپلائی کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ اس سلسلے میں میلنیم ڈویلپمنٹ گولز کو 2015ء سے قبل 2009ء تک حاصل کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام سکولوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے بھی خصوصی منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس پر 1.425 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور مذکورہ منصوبہ 2007ء کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔ جبکہ ملک کی کل 138 ملین آبادی میں سے 22 فیصد عوام کو لیٹرین کی سہولت میسر ہے تاہم حکومت اس بارے میں بھی ایک جامع حکمت پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مذکورہ کانفرنس پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے مسائل حل کرنے میں مددگار ثابت ہو گی اور رکن ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :