حدود آرڈیننس پر اسلامی نظریاتی کونسل کو نظر انداز کرنے پر جاوید احمد غامدی نے کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا

بدھ 20 ستمبر 2006 18:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2006ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور مذہبی سکالر علامہ جاوید احمد غامدی نے پارلیمنٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نظر انداز کر کے بنائی جانے والی علماء کمیٹی کی تشکیل اور اس کی سفارشات کو تحفظ حقوق نسواں بل میں شامل کرنے کے فیصلے پر اپنے عہدہ سے استعفی دیدیا ہے بدھ کو اسلامی نظریاتی کونسل سے مستعفی ہونے کی وجوہات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے علامہ جاوید خامدی نے بتایا کہ مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا فضل الرحمن نے علماء اکرام کی کمیٹی تشکیل دیکر ایک غیر آئینی اقدام کیا کیونکہ اسلامی نظریاتی کونسل جیسے آئینی ادارے کی موجودگی میں غیر آئینی علماء کمیٹی کی تشکیل کر کے اسلامی نظریاتی کونسل کو غیر اہم اور عضو معطل بنا دیا گیا انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ایسا ادارہ ہے جو پارلیمنٹ کو اسلامی قوانین کے نفاذ سے متعلق اپنی سفارشات تیار کر کے بھیجا ہے لیکن حدود آرڈیننس جیسے اہم مسئلے پرکونسل کو نظر انداز کیا گیا ہے علامہ جاوید احمد غامدی نے کہا کہ ایسی صورت میں کونسل کا ممبر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حدود آرڈیننس کے حوالے سے ان کا موقف روایتی علماء سے مختلف ہے واضح رہے کہ مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے علماء کمیٹی کی تشکیل کے بعد علامہ جاوید احمد غامدی کو کمیٹی میں شرکت کی دعوت دی تھی لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی تھی ۔