صرف فوجی قوت مسائل کاحل نہیں،مشاہد حسین ،فلسطین،کشمیر سمیت تمام مجبورو مقہور عوام کوان کا حق دلانے کیلئے عالمی قوتوں کو فوری اور موثراقدامات کرنے ہوں گے،عشائیہ سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2006 18:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2006ء) پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل اور سینٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ صرف فوجی قوت مسائل کاحل نہیں،دہشت گردی اور دوسرے معاملات سے نمٹنے کیلئے سیاسی،مذاکراتی اور اصلاحی حکمت عملی اختیار کرنی ہو گی اور عالمی قوتوں اور اداروں کو دوہر معیار ختم کرنے ہوں گے ۔

وہ گزشتہ روز سینٹ کی خارجہ کمیٹی کی جانب سے جاپان کی کمیونسٹ پارٹی کے چارکنی وفد کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کررہے تھے وفد کی قیادت پارٹی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین مسٹر کازوشی کررہے ہیں مشاہد حسین سید نے کہاکہ دنیا کے مختلف خطوں میں مظلوم انسانوں کے حقوق کی پامالی اور سیاسی استحصال دہشت گردی کو جنم دے رہا ہے فلسطین کشمیر اور دوسرے علاقوں کے مجبورو مقہور عوام کوان کا حق دلانے کیلئے عالمی قوتوں کو فوری اور موثراقدامات کرنے ہوں گے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین خارجہ کمیٹی سینٹ نے کہاکہ مغرب میں اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کے پس پردہ بعض مخصوص تعصبات اور مفادات ہیں سب جانتے ہیں کہ اسلام،امن،برداشت اور رواداری کا مذہب ہے یہ دنیا بھر میں اس لیے پھیلا کہ اس نے محبت کا پیغام عام کیا اورانسانیت اور انسانی طبقات کو غلامی او ر استحصال کی زنجیروں سے آزاد کرایا مشاہد حسین سید نے زور دیا کہ عصرحاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق تہذیبوں کے درمیان تصادم کی بجائے مکالمات کی حکمت عملی کو آگے بڑھانا ہو گا اور الزامات کاکھیل بند کرنا ہو گا انہوں نے کہاکہ بعض عالمی حلقوں کی طرف سے چین کو خطرہ بنا کر پیش کیا جارہا ہے حالانکہ چین نے علاقائی اور عالمی سطح پر امن،سلامتی اور معاشی ترقی کیلئے بڑا مثبت قائدانہ کردار ادا کیا ہے چین ایک ابھرتی ہوئی عالمی قوت ہے جس کی اہمیت و انفرادیت کم کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی انہوں نے کہا کہ جاپان ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہے پاکستان نے بھارت کے بعد اپنے دفاع کے لیے ایٹمی دھماکے کیے تھے اگر عالمی سطح پر تمام ممالک ایٹمی ہتھیارتلف کرنے کا فیصلہ کرلیں تو پاکستان بھی پیچھے نہیں رہے گا انہوں نے زلزلہ زدگان کی خطیر امداد پر جاپان کا شکریہ اداکیا جاپان کے کمیونسٹ پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین مسٹر کازوشی نے جوابی تقریر میں پاکستانی عوام کی جانب سے خیرسگالی اور مہمان نوازی پر اظہار تشکر کیا اور کہاکہ صدر پرویز مشرف اور حکومت پاکستان علاقائی اورعالمی مسئلوں پر جس جراتمندانہ موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں وہ قابل تحسین ہے شدید دباؤ کے باوجود پاکستان نے عراق کے خلاف جنگ کی حمایت نہیں کی اور ایک سپاہی تک عراق نہ بھیجا انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی بڑی قوت کو انسانی حقوق کی پامالی اور اپنی من مانی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں پاکستان خود دہشت گردی کے خلاف کھلی جنگ کررہا ہے انہوں نے تجویز کیا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے اس کے اسباب ختم کرنے ہوں گے دنیا کو غربت سے نجات دلانی ہو گی اور تنازعات کا پرامن حل ڈھونڈنا ہو گا عشائیے میں وزراء قومی اسمبلی کے ارکان،سفرا،دانشوروں اور صحافیوں نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :