صحافیوں کا سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کوریج سے علامتی واک آؤٹ ،حکومت کی جانب سے واک آؤٹ کا نوٹس نہ لینے کی مذمت

بدھ 20 ستمبر 2006 17:42

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین20 ستمبر2006 ) سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کوریج کرنے والے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں ‘ فوٹو گرافرز اور کیمرہ مینوں نے ملک بھر میں صحافیوں کے خلاف تشدد اور زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کوریج سے علامتی واک آؤٹ کیا ۔ پنجاب میں ٹی وی چینلز کے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے ‘ اے آر وائی کی نشریات کو جام کرنے ‘ سینئر صحافی سی آر شمسی پر وفاق وزیر محنت کے سیکورٹی گارڈز کے تشدد ‘ اسلام آبا دمیں سینئر صحافی شکیل انجم کے گھر پر فائرنگ ان کے بیٹے کو زخمی کرنے او رانہیں تہرے قتل کی مقدمہ میں ملوث کرنے ‘ کاوش کے نمائندہ مہر الدین مری کی پراسرار گمشدگی ‘ مشرق کراچی کے حسن نظامی کی خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے ‘ جیو کے نمائندوں مکیش روپٹیا اور سنجے کمار کی حبس بے جا سے بازیابی کے بعد حکومت کی طرف ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے ”فرائیڈے اسپیشل“ کے ابو لطیف شامل اور ” وجود “ کے محمد طاہر کے خلاف جھوٹے مقدمات اور صحافیوں پر تشدد اور زیادتیوں کے دیگر واقعات پر احتجاج کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں صحافیوں کا ایک اجلاس پریس روم میں منعقد ہوا جس میں حکومت کے اس رویہ کی مذمت کی گئی کہ صحافیوں کے واک آؤٹ کا حکومت نے نوٹس نہیں لیا ۔ کوئی سرکاری رکن یا وزیر حکومت کی طرف سے صحافیوں کے مسائل پر بات کرنے نہیں آیا ۔ اجلاس میں اس خیال کا اظہار کیا گیا کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ اور ان کے خلاف تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے سنجیدہ نہیں ہے ۔

اجلاس کی رائے میں سندھ اسمبلی کا موجودہ اجلاس چونکہ اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا ہے ‘ شاید حکومت یہ بھی چاہتی ہے کہ اجلاس کی کوریج نہ ہو ‘ تاہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری اجلاس کے موقع پر بھی صحافی اپنے مسائل کے حل کے لئے کوریج کا بائیکاٹ جاری رکھ سکتے ہیں ۔ صحافیوں کے اجلاس نے اپوزیشن لیڈر نثار احمد کھوڑو اور متحدہ مجلس عمل کے یونس بارائی کی طرف سے صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں رہنماؤں نے صحافیوں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ سندھ اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھائیں گے اور اس ضمن میں قرار دادیں پیش کریں گے ۔ صحافیوں کے اجلاس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ حکومت سندھ صحافیوں کے خلاف تشدد اور زیادتی کے واقعات کی روک تھام او ران کے تحفظ کے لئے اپنے واضح لائحہ عمل کا اعلان کرے اور خصوصاً سندھ میں ہونے والے واقعات کے حوالے سے ضروری کارروائیاں کرے ۔ اجلاس میں پریس کور کمیٹی کی تشکیل بھی کی گئی جو سندھ اسمبلی کے رواں اجلاس کے لئے صحافیوں کے معاملات پر بات کرنے اور کوئی فیصلہ کرنے کی مجاز ہوگی ۔ پریس کور کمیٹی میں سید صفدر علی ‘ رزاق ابڑو ‘ شاہد جتوئی ‘ تصدق غوری اور راشد اجمیری شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :