عراق میں خودکش بم حملوں اور تشدد کے دیگر واقعات میں‌ دو امریکی فوجیوں سمیت چالیس افراد ہلاک۔صدام حسین کے خلاف مقدمے میں نیا چیف جج مقرر کرنے پر وکلائے دفاع کا احتجاجا واک آئوٹ (اپ ڈیٹ )

بدھ 20 ستمبر 2006 17:12

بغداد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین20 ستمبر2006 ) عراق میں خود کش حملوں، بم دھماکوں اور تشدد کے دیگر واقعات میں دوامریکی فوجیوں سمیت چالیس افراد ہلاک اور تراسی زخمی ہوگئے،جبکہ سابق صدر صدام حسین کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں نیا چیف جج مقرر کرنے پر وکلائے دفاع نےاحتجاجا واک آئوٹ کیا۔بغدادمیں عراقی پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر خود کش حملے میں سات پولیس اہلکارہلاک اور چودہ زخمی ہوگئے۔

دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے ہیڈکوارٹر کی عمارت تباہ ہوگئی۔ادھر موصل کےقریب شرقت کے علاقے میں عراقی فوجی مرکزپر ایک کار بم دھماکہ ہوا۔بم دھماکے کے بعد جمع ہونے والوں لوگوں پر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں اکیس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

بغداد میں نامعلوم افراد کے مارٹر حملے میں دس افرادہلاک اور بیس زخمی ہوگئے۔

امریکی فوجی ترجمان نے بغداد میں سڑک کے کنارے بم دھماکوں میں دو امریکی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب عراق کے سابق صدر کے خلاف کردوں کی نسل کشی کے مقدمے میں نیا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا ہے ۔مقدمے کی کارروائی کے دوران وکلائے دفاع نے احتجاجا واک آئوٹ کیا۔ادھرعراق میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر جان ابی زید نے کہا ہےکہ عراق میں موجود امریکی فوج کی تعداد میں اضافہ یا ان کے قیام کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے تک امریکی فوج کا عراق سے نکلنا ممکن نہیں۔