لاہور ایوانِ صنعت و تجارت اور جدّہ چیمبر آف کامرس نے باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، مفاہمتی یادداشت سے دونوں ممالک میں موجود تجارتی ، کاروباری اور سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر ہوں گے،جدہ چیمبر آف کامرس کے جنرل مینیجر فیصل اے بی اے تاویل کا تقریب سے خطاب
بدھ 20 ستمبر 2006 16:19
(جاری ہے)
لاہور ایوان کے وفد نے ریاض ایوانِ صنعت و تجارت کے ممبران اور شہر کے دیگر تاجروں سے بھی ملاقات کی۔
وفد نے سعودی تاجروں پر زور دیا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ یہ تیزی سے معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ وفد نے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر شاہد کریم اللہ سے بھی ملاقات کی اور تجارت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ لاہور ایوانِ صنعت و تجارت کے سینئر نائب صدر عبدالباسط نے سعودی تاجروں کو بتایا کہ وفد کے دورہ کا بنیادی مقصد باہمی تجارت کو فروغ دیناہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارت محدود ہے۔ سعودی عرب ایک بڑی مارکیٹ ہے جس سے فائدہ اٹھانے کی بہت گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، چاول اور آلاتِ جراحی سمیت یہاں استعمال ہونے والی تقریباً ہر چیزپاکستان میں بھی تیار ہوتی ہے لیکن معلومات کے فقدان کی وجہ سے ہم خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاسکے۔ انہوں نے سعودی تاجروں کو پاکستان میں موجود تجارتی مواقعوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ 150ملین افراد پر مشتمل مارکیٹ ہے جس سے سعودی سرمایہ کار فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ ڈبل ٹیکسیشن کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ کنگ عبداللہ کے دورہ پاکستان کے دوران ڈبل ٹیکسیشن کے سلسلے میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے تھے اور اب پاکستان میں ٹیکسیشن کم از کم سطح پر ہے۔ پاکستانی مصنوعات پر دوسرے ممالک کے لیبل لگانے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں عبدالباسط نے کہا کہ ہم یہاں یہ بتانے کے لیے آئے ہیں کہ ہمارے پاس کیا ہے اور یہاں کیا فروخت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں بخوبی معلوم ہے کہ پاکستانی مصنوعات دیگر ممالک کے ٹیگز لگا کر فروخت ہورہی ہیں۔ لاہور ایوانِ صنعت و تجارت کے سابق سینئر نائب صدر سہیل لاشاری نے کہا کہ جو سرمایہ کار پاکستان میں مشینری انسٹال کرکے خام مال ری پروڈیوس کرکے ری ایکسپورٹ کریں گے انہیں ٹیکس فری سٹیٹس حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کررہی ہے جبکہ پاکستان نے ویزا کے سلسلے میں پابندیاں بھی نرم کی ہیں۔ سعودی عرب کی تاجر خاتون بہیاہ ال مکرابی نے لاہور چیمبر کے وفد کے دورہ سعودی عرب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان سے معیاری مال ملے تو ہمیں کسی مغربی یا یورپین سورس کی جانب دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔الہوکیرگروپ نے پاکستان کی ٹورازم انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔مزید مقامی خبریں
-
کالا باغ ڈیم کی تعمیر سستی اور بھرپور بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوئے کامیاب ترین منصوبہ ثابت ہوگا۔ رہنما مسلم لیگ ق
-
اثریہ بوائز سکول اینڈ کالج جہلم میں سالانہ نتائج وتقسیم انعامات کی تقریب کا انعقاد ، جس میں طلباء کو اچھی کارکردگی دکھانے پر انعامات دیئے گئے
-
ایس اینڈ پی گلوبل پاکستان میں خواتین کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کیلئے پر عزم
-
نگہبان رمضان پیکج کی اب تک کے اعدادو شمار کی تفصیلات جاری کر دی گئیں
-
صحافت ایک مقدس پیشہ ہے ، ایک صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے
-
موٹروے پولیس ٹریننگ کالج میں انسپکٹر سے ڈی ایس پی ترقی پانے والے افسران کو رینک لگانے کی تقریب
-
سستا رمضان بازار شہریو ں کیلئے بڑی سہولت ہے یہاں تمام اشیاء خوردو نوش انتہائی مناسب قیمتوں پر ہر شہری کیلئے دستیاب ہیں ڈی سی جہلم
-
ڈی سی جہلم کا گند م گودام کا دورہ، نگہبان راشن پروگرام کے تحت فراہم کیجانے والی گندم کی کوالٹی اور پیکنگ چیک کی، نگہبا ن پروگرام میں ناقص گندم کی شکایات حقیقت پر مبنی نہیں
-
نگہبان راشن پیکج کی تقسیم کا جائزہ لینے کیلئے ڈی سی جہلم کا دینہ اور سوہاوہ کا دورہ، مختلف مقامات پر راشن پیکج کی تیاری اور گلی محلوں میں تقسیم کی نگرانی
-
پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن پاکستان سپورٹس بورڈ کے سپورٹس گالا میں سائیکلنگ کے سنسنی خیز مقابلوں کی میزبانی کر رہی ہے
-
رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں نیکیاں سمیٹنے کیلئے مرکزی مسلم لیگ اسلام آباد کا گزشتہ سال کی طرح امسال بھی گرینڈ سحری پروگرام شروع کرنے کا اعلان
-
لودھراں کے لوگوں کی بے لوث خدمت جاری رکھوں گا، جہانگیر ترین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.