قائم مقام گورنر سرحد کا پشاور شہر کے مختلف تھانوں کا اچانک معائنہ

منگل 19 ستمبر 2006 20:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2006ء) صوبہ سرحد کے قائمقام گورنر جسٹس طارق پرویز خان نے منگل کی صبح پشاور شہرکے مختلف تھانوں کا اچانک معائنہ کیا اور انکی کارکردگی سے اگاہی حا صل کی۔قائمقام گورنر سب سے پہلے چارسدہ روڈ پر قائم فقیر آباد پولیس تھانے میں گئے اور اس کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے تھانے میں قائم حوالات کا معائنہ بھی کیا اور وہاں موجود حوالاتیوں کے کیسز کی نوعیت کے بارے آگاہی حاصل کی۔

بعد ازاں قائمقام گورنریکہ توت پولیس تھانے گئے اور اس کی کارکردگی کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔انہوں نے اس موقع پر تھا نے میں درج اغواء کے ایک واقعے کے بارے میں اب تک ہونے والی پیش رفت میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی اور تاکید کی کہ نہ صرف مغوی کی باحفاظت رہائی بنانے بلکہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد از جلد عدالت کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

(جاری ہے)

متعلقہ علاقے کے سپرنٹنڈٹ آف پولیس اور ایس ایچ اوتھانہ یکہ توت بھی اس موقع پر موجود تھے۔دریں اثنا معا ئنے دے دوران گفتگو کرتے ہوئے قا ئمقام گورنر نے تھانوں میں متعین پولیس اہلکاروں کی جانب سے قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی اور فعال کارکردگی کی ضرورت پر زور دیا۔اسی طرح انہوں نے مزیدکہا کہ تمام متعلقہ اہلکاروں کی جانب سے نظم و ضبط قائم رکھنا اور عوام کی شکایات پر فوری ردعمل بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے بحیثیت مجمو عی متعلقہ علا قے میں امن و امان کے صو رتحال پر بھی مثبت اثرا ت مرتب ہو تے ہیں۔

قائمقام گورنر نے پولیس گشت کی اہمیت پر زو ردیتے ہوئے فعال انداز سے عوامی اجتماع کے مقامات پرپولیس اہلکاروں کی موجودگی کی تاکید کی اور کہا کہ اس سے نہ صرف عوام میں تحفظ اور سلامتی کا احساس پیدا ہوتا ہے بلکہ کسی بھی نوعیت کے ناخوشگوار واقعے سے بچابھی جاسکتا ہے۔جرائم کی نو عیت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے قائمقام گورنرنے پولیس تھانوں کے سربراہان کو تاکید کہ وہ شکایات کا فوری اور موثر ردعمل یقینی بنائیں اور عوام کو اس امر کا احساس دلایا جائے کہ قانون کی عملداری قائم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس تھانوں کے سربراہان اغواء کے واقعات کو ذاتی کیس تصور کریں اور اس نوعیت کے مکروہ جرائم میں ملوث عناصر کو عدالت کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر اٹھانہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ پولیس تھانوں کے فعال کردار کی بدولت عوام کا محکمہ پولیس کی کارکردگی پر اعتماداور زیادہ مستحکم ہوگا۔ پولیس تھانوں میں درست ریکارڈ اوراطلاعات کے اندراج کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قائمقام گورنر نے کہا کہ روزنامچہ اور ایف آئی آر کے رجسٹروں میں کسی بھی نوعیت کے غلط اندراج کے بالآخر پورے کیس پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بالآخریہاں تک کہ سنگین جرائم میں ملوث عناصر بھی ان چھوٹی چھوٹی کوتاہیوں کا فائدہ اٹھاکر کچھ عرصے بعد عدالتوں کے ذریعے رہائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت پولیس تھانوں میں اہلکاروں کے کسی بھی نوعیت کے کیس کے حوالے سے اطلاع ملنے کے پہلے ہی لمحے کے بعد کردار کا بعد ازاں ان مقدمات کی عدالتوں میں سماعت پر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں لہٰذا،انہوں نے مزید کہا کہ ،پولیس اہلکاروں کی مطلوبہ معیار کے مطابق کارکردگی یقینی بنانے کیلئے مروجہ قواعد و ضوابط پر پوری طرح عمل پیرا ہونا اشد ضروری ہے۔اسی طرح قائمقام گورنر نے مزید تاکید کی کہ معمولی جرائم میں ملوث حوالاتیوں کے مقدمات جلد از جلد عدالتوں میں پیش کئے جانے چاہئیں ۔

متعلقہ عنوان :