کراچی،بجلی کے تار چوری کرنیوالے بین الصوبائی گروہ کے 4 کارندے گرفتار‘ 55 میٹر تانبے کا تار، ہیوی ڈیوٹی کٹر‘ ٹرک برآمد ،ماہ رمضان میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی، بجلی کی کمی کا معاملہ ایک سال میں حل کرلیا جائیگا، فرینک شمٹ

منگل 19 ستمبر 2006 19:28

کراچی (اُردو پو ائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2006ء) کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن میں تعینات پولیس نے کراچی اور اندورن سندھ بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائنیں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والے بین الصوبائی گروہ کے 4 کارندوں کو گرفتار کرکے 55 میٹر تانبے کا تار، لائنیں کاٹنے کے لئے استعمال ہونے والا ہیوی ڈیوٹی کٹر اور ٹرک نمبر JY-1808 برآمد کرلیا۔ اس بارے میں کے ای ایس سی کے ہیڈ آفس میں پولیس افسران اور کے ای ایس سی کے ترجمان سلطان الحسن کے ہمراہ کے ای ایس سی کے چیف ایگزیکٹیو فرینک شمٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کے ای ایس سی پولیس کو مصدقہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ دو درجن سے زائد افراد پرمشتمل ایک منظم بین الصوبائی گروہ کراچی میں بجلی کی ایکسٹر ا ہائی ٹینشن لائنوں کو کاٹ کر فروخت کرنے کی مذموم کارروائی کررہا ہے، اطلاع کے بعد گروہ کی خفیہ نگرانی شروع کی گئی اور شواہد ملنے کے بعد ماری پور کے علاقے میں کے ای ایس سی پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ان ٹھکانوں پر چھاپہ مارا، پولیس کو دیکھ کر ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی تاہم مقابلے کے بعد کے ای ایس سی پولیس نے گروہ کے سرغنہ حاجی عثمانی ملاح سمیت چار ملزمان بابو، عبدالکریم اور محمود کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی جبکہ دیگر ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، گرفتار شدگان کے قبضے سے 55 میٹر تانبے کا تار جو رسیوں سے باندھ کر ٹرانسمیشن لائنوں کو ٹرپ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، لائنیں کاٹنے کے لئے ہیوی ڈیوٹی کٹر اور ٹرک نمبر JY-1808 برآمد کرلیا، دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ گروہ کراچی کے علاوہ دادو، کوٹری، جامشورو، بدین، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں بھی بجلی کی لائنیں کاٹنے میں انتہائی متحرک اور فعال ہے، تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے کراچی اور اندرون سندھ میں ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنیں کاٹنے اور مسلح ڈکیتی کی 22 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے جن کے مقدمات کراچی کے ماری پور، مبینہ ٹاؤن، میمن گوٹھ، سچل اور اندرون سندھ کے جھرک، گھورا باری، گھارو، نوری آباد، لونی کوٹ، مکلی، بٹورو، جھوک شریف کے پولیس اسٹیشنوں میں درج ہیں۔

(جاری ہے)

ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ کراچی اور اندرون سندھ ہائی ٹرانسمیشن لائنیں چوری کرنے والے مزید کئی گروہ جن میں شیش خان گروپ، جمعہ لوند گروپ، شیر پاؤ کالونی کا گوگا پٹھان گروپ اور مچھر کالونی کا بنگالی گروپ شامل ہیں، بھی سرگرم ہیں، جن کی پولیس نے تلاش شروع کردی ہے، علاوہ ازیں کے ای ایس سی نے ایک اور اطلاع پر قائد آباد کے علاقے میں ایک کباڑی کی دکان پر چھاپہ مار کر کے ای ایس سی کی ملکیت 600 کلو گرام انڈر گراؤنڈ کیبل بھی برآمد کرلیا، پولیس نے کباڑی علی افسر اور اس کے ساتھی ولایت کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے، قبل ازیں کے ای ایس سی پولیس نے کچھ عرصہ قبل ایک گروہ کو گرفتار کرکے 500 کلو گرام چوری شدہ تانبہ برآمد کیا تھا۔

واضح رہے کہ ایکسٹرا ہائی ٹرانسمیشن لائنوں کی کڑی نگرانی اور تار چوری کرنے والے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں ٹرانسمیشن لائنیں کاٹنے کے واقعات میں واضح کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی گروہ کی جانب سے کے ای ایس سی کی ایکسٹرا ہائی ٹرانسمیشن لائنوں کے کاٹنے کی وارداتوں کی وجہ سے کراچی میں اپریل تا جون 2006ء میں بجلی کا بدترین بحران پیدا ہوا تھا اور مطلوبہ مقدار میں بجلی دستیاب ہونے کے باجوود کے ای ایس سی اپنے صارفین کو فراہم نہیں کرسکی، جس کی وجہ سے نہ صرف کراچی کے شہریوں کو شدید مشکلات پیش آئیں بلکہ کارپوریشن کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

پولیس، گینگ کے مزید ارکان کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے، پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے گروہ کے سرغنہ اور اس کے ساتھیوں نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ ان کے گروہ میں شامل افراد انتہائی تربیت یافتہ اور جدید اسلحہ اور ساز و سامان سے لیس ہیں۔ گروہ کے سرغنہ حاجی عثمان ملاح، بابو، عبدالکریم اور محمود کو تفتیش کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اس موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے فرینک شمٹ نے بتایا کہ کے ای ایس سی میں بجلی کی کمی کا معاملہ ایک سال میں حل کرلیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی، تاہم کوشش کی جارہی ہے کہ کم سے کم لوڈ شیڈنگ کی جائے۔ ایک مزید سوال کے پر انہوں نے بتایا کہ آج منگل کو کراچی میں 200 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :