علامہ حسن ترابی کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم

منگل 19 ستمبر 2006 17:52

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19 ستمبر2006 ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے جج فیروز محمود بھٹی نے تھانہ سچل کے علاقے میں ملت اسلامی سندھ کے صدر و متحدہ مجلس عمل سندھ کے نائب صدر علامہ حسن ترابی اور ان کے بھتیجے عمران عباسی کو خود کش بم دھماکہ میں ہلاک کرنے کے مقدمے میں مفرور ملزمان مفتی الیاس، حضرت علی خالد، رحیم اللہ اور سہیل کے 27 ستمبر تک ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے، منگل کو مقدمے کی سماعت کے موقع پر گرفتار 5 ملزمان محمد امین، محمد اکبر خان، محمد اشفاق قریشی، سلطان محمود اور محمد رحمان عدالت میں موجود تھے، جنہیں عدالت نے مقدمے کی کاپیاں سپلائی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملزمان آئندہ سماعت پر اپنے وکلاء کو پیش کریں۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت نے مفرور اور گرفتار ملزمان کے خلاف تھانہ مبینہ ٹاؤن کے علاقے میں 6 اپریل 2006ء میں علامہ حسن ترابی کو کار بم سے اڑانے کے خلاف دائر ایک دوسرے مقدمے کی سماعت بھی 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔ استغاثہ کے مطابق گرفتار ملزمان نے خود کش بم دھماکہ میں ہلاک ہونے والے ملزم کے ساتھ مل کر 14 جولائی 2006ء کو علامہ حسن ترابی پر خود کش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں علامہ حسن ترابی اور ان کا بھتیجہ عمران عباس ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ عنوان :