وہ مردم شناس نہیں
ہفتہ 7 نومبر 2015
(جاری ہے)
اِس سوال پرمیں کیا شرمندہ ہوں گا ،ایسے سوال کرنے والے نے خودلوگوں کواپنی اوقات بتادی“۔ عرض ہے کہ ”خودکردہ راعلاجے نیست “ کے مصداق یہ سب کچھ خاں صاحب کااپنا ہی کیادھرا اور مکافاتِ عمل ہے۔ سیانے کہتے ہیں کہ جَوکاشت کرکے گندم کی اُمیدرکھنے والااحمق اورشیشے کے گھرمیں بیٹھ کردوسروں کو پتھرمارنے والابھی احمق۔
پاکستانی سیاست میں غیرپارلیمانی زبان استعمال کرنے کے ”موجد“کپتان صاحب ہی توہیں جواپنی تقاریرمیں کبھی ”اوئے نوازشریف“ اورکبھی ”اوئے مولوی ڈیزل“ کہاکرتے تھے ۔یہ بھی کپتان صاحب ہی ہیں جن کے نزدیک لفظ ”شرمناک“ سرے سے گالی ہی نہیں۔ اب اگرخاں صاحب ہی کے تتبع میں کھُلتی زبان سے یہ سوال پھِسل گیا تواِس پر چیں بہ چیں ہوتا چہ معنی دارد۔ اب توخاں صاحب کی خدمت میں دست بستہ یہی عرض کیاجا سکتاہے کہاِس طرح تو ہوتا ہے ، اِس طرح کے کاموں میں
جہاں تک ذاتی زندگی اورنجی زندگی کاسوال ہے تو یہ بالکل بجاکہ کہ کسی کی نجی زندگی کی ٹَوہ میں رہنا انتہائی قبیح فعل جس کی کوئی توجیح پیش نہیں کی جاسکتی ۔سوال مگریہ کہ جوخود اپنی نجی زندگی کو ”پبلک“ کردے ،اُس کانجی زندگی پر کیے گئے سوالات پر تِلملانا چہ معنی دارد؟۔ ”خودکردہ راعلاجے نیست“ کے مصداق کپتان صاحب کی نجی زندگی تواُسی وقت ”پبلک“ ہوگئی جب اُنہوں نے دھرنوں کے موسم میں کنٹینرپر کھڑے ہوکر بَرملا کہ ”میں جلدی جلدی نیاپاکستان اِس لیے بنانا چاہتاہوں تاکہ میں شادی کرلوں“۔
اُن کے اِس بیان کے بعدہی کچھ” بگڑی بچیوں“نے الیکٹرانک میڈیاکا سہارالیتے ہوئے اپنے آپ کوشادی کے لیے پیش کرناشروع کردیا ۔ویسے شنیدہے کہ جب خاں صاحب نے کنٹینرپر کھڑے ہوکر یہ اعلان کیا ،اُس سے پہلے مفتی سعید اُن کاریحام خاں سے نکاح پڑھاچکے تھے۔ نکاح کے بعدبھی خاں صاحب نے اپنی نجی زندگی کوپبلک کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔ یہ خاں صاحب ہی تھے جنہوں نے مسکراتے ہوئے فرمایا کہ کون کہتاہے کہ ”تبدیلی“ نہیںآ ئی ، میرے گھرمیں توتبدیلی آچکی۔ خاں صاحب کی مرضی سے ہی ریحام خاں سیاست میںآ ئی لیکن جب ہری پورکے ضمنی انتخاب میں بُری ہزیمت کاسامنا کرناپڑا تو پارٹی رہنماوٴں کی طرف سے ریحام خاں کے سیاسی کردارپر شدیدتنقید شروع ہوئی جس پرخاں صاحب نے کہہ دیاکہ اب ریحام خاں سیاست میں کوئی کردارادا نہیں کرے گی، یہ الگ بات کہ ریحام خاں نے خاں صاحب کایہ ”حکم“ ماننے سے انکارکر دیااور وہ لاہورکے حلقہ 122 کے ضمنی انتخاب میں بھی نظرآئیں۔ کہاجا سکتاہے کہ اپنا حکم منوانے کے عادی کپتان صاحب کوشاید زندگی میں پہلی بارہزیمت کاسامنا کرناپڑا ۔ اب لندن میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ نے عمران خاں ہی کی زبان استعمال کرتے ہوئے کہاہے کہ چھَکے مارنے سے کام نہیں بنتا ،” پِچ“ پر ٹھہرنے اور ”سَلو “ کھیلنے والے ہی کامیاب ہوتے ہیں۔ گویا وہ یہ کہنا چاہتی تھیں کہ خاں صاحب کی تیزی اورطراری ہی دراصل اُن کی ازدواجی زندگی کے اختتام کاباعث بنی اوریہی تیزی اُن کی سیاسی زندگی کے زوال کاباعث بن رہی ہے ۔ہم ریحام خاں صاحبہ کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے لیکن وہ اپنے خلاف اُٹھنے والی اُن آوازوں پر ضرورغور کرلیں جو پاکستان میں زبان زدِعام ہیں اورجن کے مطابق وہ ایک مخصوص مقصدکے تحت عمران خاں کی زندگی میں داخل ہوئیں اورمردم ناشناس کپتان صاحب اُس کے دام میں اُلجھ کررہ گئے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.