6 ستمبر: جب دشمن پر کپکپی طار ی ہو جاتی ہے

منگل 5 ستمبر 2017

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

ہر سال 6ستمبر کے دن ہمارے ازلی دشمن کے جسم میں کپکپی طاری ہو جاتی ہے ۔اس کے تما م خواب ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں اور جس کی وجہ سالوں پہلے ہما رے ہاتھوں تاریخ میں یاد رکھے جانے والی وہ مثالی درگت ہے جب قوم اور ادارے یکجا ہو کر دشمن کے خلاف صف آراء ہوئے اور غزوہ بدر کی یاد ایک بار پھر تازہ ہوئی ۔ چند ایمان والے ہزاروں کی تعداد کے سامنے ،سینہ تان کر کھڑے ہوئے اور دلوں میں لاہور کے جم خانہ میں جشن منانے جیسے بڑے بڑے ارمان دل میں سجائے، بزدل اور مکار دشمن کے تما م ناپاک ارمانوں کو خاک میں ملاتے ہوئے اسے ایسا سبق سکھایا ، رہتی دنیا تک جسے وہ یاد رکھیں گے۔


قارئین کرام !تاریخ کے اوراق اب بھی اس بات کے گواہ ہیں کہ1965 کا وہ دن اپنے اندر ایک خاص روحانی کیفیت سموئے ہوئے تھا ، اس روز ایسے ایسے مناظر دیکھنے کو ملے جسے سن کر اس بات پر یقین مزید مضبوط ہو جاتا ہے کہ اگر اللہ کی ذات پر یقین رکھتے ہوئے جذبہ ایمانی کے ساتھ ،میدان سجائے جائیں تو آج بھی میدان بدر جیسی کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ جس کے بارے مو لانا ظفر علی خان نے کئی سالوں پہلے کہا تھا:

نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن،پھونکوں سے یہ چراغ بجھایانہ جائے گا،
فضائے بدر پیدا کر تیری نصرت کو،اتر سکتے ہیں گردوں سے قطار اندر قطار اب بھی
چونڈہ کا سیکٹر جو ہندوستانی فوج کا اہم محاز تھا، یہاں پاکستانی فوج کے جوانوں سمیت عام لوگوں نے اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر اسے انڈین ٹینکوں ، توپ خانوں اور فوجیوں کا قبرستان بنا دیا ۔

دیکھنے والے بتاتے ہیں کہ ُاس روز کئی مواقعوں پر سفید کپڑوں میں ملبوس ، پر نور چہرے والے ایسے لوگوں کو دیکھا گیا جو دشمن کی طرف سے آنے والے بموں کو اپنے ہاتھ سے روکتے اور واپس دشمن کی طرف واپس کر دیتے۔ جس کی وجہ سے ٍدشمنوں کا شدید نقصان ہوا اور وہ اپنی اس حالت کو دیکھتے ہوئے واپس لوٹنے پر مجبور ہوا۔اس موقع پر جہاں دشمن کو شدید جانی نقصان کا سامنا کر نا پڑا وہاں 17روزہ معرکہ حق و باطل کے دوران حق اور سچ پر ڈٹے پاکستان کے جراء ت مند ہو ابازوں نے 35طیاروں کو دو بدو مقابلے میں اور 43کو زمین پر ہی تباہ کر دیا۔

32طیاروں کو طیارہ شکن توپوں کے منہ سے نکلتی آگ نے بھسم کر کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں انڈیاکے مجموعی طور پر110طیاروں کا غرور خاک میں ملا دیا گیا۔جبکہ ہمارے شاہینوں نے دشمن کے 149ٹینک،200بڑی گاڑیاں اور 20بڑی توپوں کو تباہ کیا۔
شب قدر کے فضیلت والے دن میں معرض وجود میں آنے والے مممکت خداداد ، جو حقیقی معنوں میں نور خدا ہے جس کے بارے میں جناب واصف  نے فر مایا:”پاکستان نور ہے اور نور کو زوال نہیں“۔

یہی وجہ ہے کہ اپنے قیام سے لیکر اب تک جس نے بھی اس چراغ کو بجھانے کی کوشش کی ، وہ تاریخ کے بے نام قبرستان میں دفن ہو گیا ۔
بالکل اسی طرح جیسے نبی محترم ﷺ کو سورہ کوثر میں مخاطب کرتے ہوئے تسلی دی گئی کہ اے نبی ﷺ ! بے شک آپ کا دشمن بے نام ونشان رہے گا، ویسے ہی نبی ﷺ کے متوالوں کے اس دیس پاکستان کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کا نام و نشان مٹا دیا گیا ۔


قارئین کرام !اس مو قع پر جہاں پاکستان کی تما م افواج نے مثالی کردار کا مظاہرہ کیا وہاں عوام بھی ان کے شانہ بشانہ ملک کے دفاع کے لئے اپنا اپنا حصہ ڈالتی نظر آئی جس کی ثبوت تو ویسے بیسیوں ایسے واقعات ہیں لیکن ایک ایسا واقعہ جسے سن کر جسم میں ایمانی حرارت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے ۔ جب فوج کو خون کی ضرورت پڑی تو قوم نے عجیب و غریب مثال قائم کی۔

لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں اور قطار میں ایک دبلا نوجوان بڑے جوش و جذبے کے ساتھ اس سوچ میں محو تھا کہ کہ وہ اپنے وطن کے کام آئے گا۔اس کی باری آنے پرجب اس کا وزن کیا گیا تو وزن کم نکلا۔ جس کی وجہ سے اس کا خون نہیں لیا گیا۔یہ سن کر اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے ۔وہ نوجوان باہر نکلا ،سامنے دوکان سے دو کلو کا ویٹ مانگا اور وجہ بتائی کہ کم وزن کی وجہ سے اسکا خون نہیں لیا گیااور وہ ہر حالت میں خون دینا چاہتا ہے۔

اس جذبہ ایمانی اور اس کے یقین کو دیکھتے ہوئے دوکاندار نے اسے دو کلو کا ویٹ دے دیا ۔ نوجوان دوبارہ لائن میں لگ گیا اور وزن اپنے کپڑوں میں چھپا لیا۔اس بار اس کا وزن پورا نکلا اور اس نے خون دے کر اپنی دلی حسرت کو پورا کر لیا۔ باہر جا کر اس نے دوکاندار کا شکریہ ادا کیا اور اس کا وزن واپس کیا۔ اسی طرح فوجیوں کو چارپائیوں اور بستروں کی ضرورت پڑی تو مسجد میں اعلان کیا گیا تو قوم نے بستروں کی لائن لگا دی یہ دیکھ کر فوجیوں کی آنکھوں میں آنسو آگے اور انہوں نے کہا کہ اس قوم کے لوگوں میں ایسا جذبہ ہے تو دنیا کی کوئی قوم اسے شکست نہیں دے سکتی۔


قارئین محترم ! آج بھی اس قوم کا ولولہ اُسی طرح ہے ، افواج پاکستان کے جذبے میں مزید اضافہ ہو تا جا رہا ہے ۔ جس کا ثبوت دشمنوں کے ایجنٹوں کے ہاتھوں خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں بد امنی اور خوف کی فضا ء کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے آپریشن ضرب عضب ہے ، جس کے نتیجے میں افواج پاکستان نے دشمنوں پر ایسا غضب ڈھایا جسے وہ مدتوں یاد رکھیں گے۔ ایسے ہی بلوچستان میں کئی عرصے سے جاری خوف کے فضا ء کو ختم کر نے کا سہرا بھی پاک آرمی کے جوانوں کے سر جاتا ہے جنہوں نے یہاں بھی دشمن کے ناپاک عزائم کوخاک میں ملاتے ہوئے بلوچستان کے لوگوں کو قومی دھارے میں شامل کیا۔

مجھے یقین ہے جو حال پچھلے 50سالوں میں ہم نے دشمن کا کیا ہے ، اسے اب بخوبی اندازہ ہو گیا ہو گا کہ پاکستان کے دفاع کے لئے یہاں کا بچہ، بوڑھا اور جوان سب اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر میدان عمل میں کود جاتے ہیں ۔ یہی وہ خوف ہے جو اس کے سر پر سوار رہتا ہے جس کی وجہ سے ہر سال 6ستمبر کے دن ہمارے ازلی دشمن کے جسم میں کپکپی طاری ہو جاتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :